Sep ۰۹, ۲۰۲۳ ۱۹:۲۳ Asia/Tehran
  • ترقی یافتہ ممالک خشکی اور پانی کے لئے خطرہ بن رہے ہیں، صدر ابراہیم رئیسی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک یا وہ ممالک کہ جو صرف اپنے مفادات اور صنعتی ترقی کو مدنظر رکھتے ہیں، اپنے اقدامات سے خشکی اور پانی کے لیے خطرہ بن رہے ہیں۔

سحر نیوز/ ایران: گردوغبار اور ریت کے طوفانوں کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے بین الاقوامی اجلاس آج تہران میں شروع ہوا۔ صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے بھی اس بین الاقوامی اجلاس میں شرکت اور تقریر کی۔ اسلامی جمہوریہ ایران اقوام متحدہ کے تعاون سے اس بین الاقوامی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔

صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے گردوغبار اور ریت کے طوفانوں کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے ہونے والے اس بین الاقوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گردوغبار کے پھیلنے کی ایک وجہ بلاشبہ پانی کے ذخائر کا غلط اور غیرمنصفانہ استعمال ہے۔

انھوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک یا وہ ممالک کہ جو صرف اپنے مفادات اور صنعتی ترقی کو مدنظر رکھتے ہیں ، اپنے اقدامات سے سمندر ، خشکی ، پانی اور زمین کے لیے خطرہ بن رہے ہیں اور یہ وہ ظلم ہے کہ جو انسان کے لیے خطرہ بن رہا ہے۔

صدر مملکت نے مشترکہ سوچ، ہم آہنگی اور ممالک کی شرکت کو اس مشترکہ درد کا علاج قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے قراردادیں پاس کی ہیں اورعلاقائی اور بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں نے اس حوالے سے اقدامات کیے ہیں کہ جن کی تعریف کی جانی چاہیے لیکن اس بات کا جائزہ لینا چاہیے کہ ترقی یافتہ ممالک ، تسلط کے نظام اور تسلط پسند ممالک نے کہ جو صرف صنعتی اور فوجی طاقت کے بارے میں سوچتے ہیں، ان قراردادوں پر کتنی توجہ دی ہے؟

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماحولیات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کی ضمانت ہونی چاہیے ورنہ طاقتور ممالک ماحولیات کو خطرے سے دوچار کر دیں گے۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ماحولیات کے تحفظ کو سیاسی مسائل سے متاثر نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اگر یہ سیاسی مسائل اور معمول کے سفارتی پروٹوکوم سے متاثر ہوا تو اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو گا۔

تہران میں ہونے والا یہ بین الاقوامی دو روز تک جاری رہے گا اور اس کا مقصد گردوغبار سے متاثر ممالک کی مشکلات اور مسائل کا جائزہ لینا اور اس عالمی مسئلے کو حل کرنے کی عملی راہیں پیش کرنا ہے۔

ٹیگس