Sep ۲۳, ۲۰۲۳ ۱۴:۴۱ Asia/Tehran

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے نیویارک میں آستانہ عمل کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں کہا ہے کہ شام میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد کے لئے ایران پختہ عزم رکھتا ہے-

سحر نیوز/ ایران: ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق آستانہ عمل کے رکن ملکوں ایران، روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ کا سہ فریقی اجلاس، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کی میزبانی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر منعقد ہوا کہ جس میں چوتھے فریق کی حیثیت سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے گیر پیڈریسن بھی شریک ہوئے-
اس اجلاس میں ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے شام کے بارے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے کے ساتھ آستانہ عمل کے رکن ملکوں کی مشترکہ ملاقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آستانہ عمل کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے نمائندے کی موجودگی، شام کے بحران کے حل کے بارے میں اقوام متحدہ کے کردار کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے-
امیر عبداللہیان نے تہران میں آستانہ عمل کے ضامن ممالک کے رہنماؤں کی گزشتہ ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ بدقسمتی سے شام میں انسانی صورتحال ماضی کی طرح ابھی بھی ایک بحران کی صورت اختیار کئے ہوئے ہے اور اس کا ایک حصہ یکطرفہ پابندیاں، شامی قوم کی املاک اور قدرتی وسائل کی لوٹ مار ہے کہ جس کا نشانہ خواتین، بچے اور دیگر شامی عوام بنے ہوئے ہيں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شام کی تعمیر نو سے متعلق مسائل کو شام پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایک حربے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے کہا کہ شامی پناہ گزینوں کے مسائل کے حل کے لیے پانی، بجلی اور خدمات کے شعبے کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کئے جانے کی ضرورت ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ شام کے خلاف یکطرفہ پابندیاں بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی اور شامی عوام اور پناہ گزینوں کو امداد کی فراہمی میں رکاوٹ ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران شام میں امن کے قیام اور شامی عوام کی باعزت اور رضاکارانہ واپسی اور ان کے حقوق کی حمایت کرتا ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان اور شام کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے گیر پیڈرسن نے بھی آستانہ عمل کے اہداف کے مطابق شام کے مسائل کے حل میں مدد کے لیے اپنے موقف اور خیالات کا اظہار کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے نیویارک میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ ایک الگ ملاقات بھی انجام دی۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ شعبوں میں تعاون کے مثبت رجحان نیز مشاورت کا ذکر کرنے کے ساتھ ہی عالمی اداروں میں طویل مدتی جامع تعاون کی دستاویز کی تیاری کے عمل کو مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی دونوں ملکوں کے درمیان مختلف اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔
ایران اور روس کے وزرائے خارجہ نے جنوبی قفقاز اور قرہ باغ میں رونما ہونے والی تبدیلیوں سمیت علاقائی دلچسپی کے بعض موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
دریں اثنا امیر عبداللہیان نے سوشل نیٹ ورک ایکس پر لاوروف کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں لکھا ہے کہ انہوں نے روسی وزیر خارجہ کے ساتھ تازہ ترین بین الاقوامی مسائل بشمول قفقاز میں رونما ہونے والی تازہ ترین صورتحال اور دو طرفہ تعلقات کے بارے میں بات چیت کی ہے-

ٹیگس