Oct ۰۶, ۲۰۲۳ ۱۷:۳۵ Asia/Tehran
  • خودسرانہ اورغیر قانونی پابندیاں، انسانی حقوق کی خلاف ورزی: ایران

اقوام متحدہ میں ایران کی نائب مندوب اور سفیر زہرا ارشادی نے خودسرانہ اور غیر قانونی پابندیوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان اقدامات سے ایرانی عوام کی صحت و سلامتی پر بے شمار اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

سحر نیوز/ ایران: اقوام متحدہ میں ایران کی نائب مندوب اور سفیر زہرا ارشادی نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ خودسرانہ اور غیر قانونی پابندیوں کی وجہ سے ضروری دواؤں، طبی وسائل اور انواع و اقسام کے ویکسینوں تک عوام کی دسترسی ختم ہوگئی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ عوام کے خلاف ان ہولناک اقدامات کا کوئی جواز نہیں پیش کیا جاسکتا کہ جن کی وجہ سے ضروری طبی وسائل اور دواؤں تک دسترسی ختم ہوجانے کے نتیجے میں چھوٹے بچے موت کی آغوش میں چلے جائيں۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سفیر نے کہا کہ جیسا کہ اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر نے بھی اشارہ کیا ہے، ان غیر قانونی اورغیر انسانی اقدامات سے، عوام کے سبھی اقتصادی، سماجی ، ثقافتی حقوق اور سب سے بڑھ کر ان کے حق زندگی کی خلاف ورز ہوتی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ان غیر قانونی اور غیر انسانی پابندیوں سے سب سے زیادہ خواتین، بچے اور سن رسیدہ افراد متاثر ہورہے ہیں ۔

زہرا ارشادی نے اس سلسلے میں ای بی نامی دردناک جلدی بیماری کی دواؤں پر پابندی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ دو ہزار اٹھارہ میں ایران کے خلاف امریکا کی غیر قانونی پابندیوں کے اعلان کے بعد اس بیماری کی دوا بنانے والی ایک کمپنی نے ایران کے لئے اپنی سبھی پروڈکٹس روک دیں ۔ انھوں نے کہا کہ انسانی حقوق پر یک جانبہ پابندیوں کے اثرات کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹرکی رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ " ای بی نامی اس بیماری کی سبھی دوائیں جو حیاتی اہمیت رکھتی ہیں، روک دی گئيں جبکہ یہ بہت ہی وحشت ناک جلدی بیماری ہے جن میں بچے بھی مبتلا ہوتے ہیں اورایران کے لئے اس کی دواؤں کی سپلائی رک جانے سے ان کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ۔

انھوں نے کہا کہ اس کے علاوہ دوسری بہت سے سخت اور کمیاب بیماریوں کی دواؤں کی سپلائی بھی پابندیوں کی وجہ سے روک دی گئی ۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سفیر اور نائب مندوب زہرا ارشادی نے کہا کہ خودسرانہ پابندیاں اپنے عوام کی صحت وتندرستی کی حفاظت یقینی بنانے کے تعلق سے ملکوں کی توانائیوں پر اثر انداز ہوتی ہیں اور حفظان صحت کے شعبے میں صلاحیتوں، اور گنجائشوں کو کم کرتی ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ حفظان صحت کے شعبے میں ایک ایسی لازم الاجرا دستاویز جاری کرے جس کے ذریعے ایسے غیر قانونی اور خودسرانہ اقدامات کا سد باب کیا جاسکے جو حفظان صحت کے شعبے میں عوام کی مشکلات بڑھاتے ہیں۔

ٹیگس