فلسطینی عوام کے قتل عام اور نسل کشی کا ذمہ دار امریکہ ہے: ایران
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے مظلوم فلسطینی عوام کے قتل عام اور نسل کشی جاری رہنے کا ذمہ دار امریکا کو قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے کہا ہے کہ امریکا نے سلامتی کونسل میں برازیل کی پیش کردہ قرار داد کو ویٹو کرکے، فلسطینیوں کا قتل عام جاری رہنے کے اسباب فراہم کئے ہیں اس لئے اس نسل کشی کا اصلی ذمہ دار وہی ہے۔
بدھ کو فلسطین میں جنگ بندی کے لئے سلامتی کونسل میں برازیل کی مجوزہ قرار داد کو امریکہ نے ویٹو کردیا جس کے بعد اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے اپنے ایکس پیج پر لکھا ہے کہ امریکا نے فلسطین میں جنگ بندی کے لئے سلامتی کونسل میں ایک اور قرار داد کو ویٹو کردیا ۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے اپنے ایکس پیج پر غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے ساتھ امریکی صدر جو بائیڈن کی تصویر اٹیچ کرتے ہوئے، لکھا ہے کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ نے سلامتی کونسل کی قرار داد کو جس میں جنگ بندی اور انسان دوستانہ امداد بھیجنے کی بات کہی گئی تھی، ویٹو کردیا بنابریں فلسطینیوں کے خلاف غاصب اور نسل پرست صیہونی حکومت کی جارحیت، جنگی جرائم اور فلسطینی عوام کی نسل کشی جاری رہنے کا اصلی ذمہ دارامریکہ ہی ہے ۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے ایران کے خلاف سبھی پابندیوں کو بلاجواز اورغیر قانونی قرار دیا ہے۔
امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کی قرار بائیس اکتیس کی بنیاد پر ایران کے میزائل پروگرام سے متعلق پابندیاں ختم ہونے پر اعلان کیا ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کےبہانے سے لگائی جانے والی پابندیوں سمیت سبھی پابندیاں غیر منصفانہ ، ظالمانہ اور غیر قانونی ہیں ۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے قرار داد بائیس اکتیس کی بنیاد پر بعض پابندیوں کے خاتمے کے بعد، مقامی وقت کے مطابق بدھ کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام مکتوب ارسال کرکے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بیلسٹک میزائلوں کی سرگرمیوں سے متعلق پابندیاں ناحق لگائی گئی تھیں اوراس پروگرام سے متعلق اداروں اور افراد کے اثاثے منجمد کردیئے گئے تھے جنہیں خود بخود آزاد اور اسی کے ساتھ مذکورہ اداروں اور افراد کے لئے روکی جانے والی مالیاتی سروسز کو بھی بحال ہونا چاہئے۔
یاد رہے کہ دو ہزار پندرہ میں پاس ہونے والی سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتیس کے مطابق ایران کے میزائل پروگرام سے متعلق سبھی پابندیاں بدھ اٹھارہ اکتوبر کو خود بخود ختم ہوگئيں ۔