ای سی او کا تاشقند سربراہی اجلاس ، فلسطینی عوام کے سوگ میں تبدیل ہوگیا
اقتصادی تعاون کی علاقائی تنظیم ای سی او کا تاشقند سربراہی اجلاس غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینی عوام کے سوگ کے اجلاس میں تبدیل ہوگیا۔
سحر نیوز/ ایران: ای سی او کے چھٹے سربراہی اجلاس سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے بھی خطاب کیا۔ صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے اپنے خطاب کا آغاز فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت اور بین الاقوامی اداروں کی خاموشی پر تنقید سے کیا۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ہم ایسے حالات میں جمع ہوئے ہیں کہ غزہ میں صدی کی سب سے بڑی نسل کشی میں اب تک دس ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں چار ہزار تین سو بچے اور دو ہزار آٹھ سو عورتیں شامل ہیں اور اس دوران سلامتی کونسل سمیت بین الاقوامی نظام غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم سے مقابلے کی سکت نہیں رکھتا بلکہ شکست کھا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب پوری دنیا پر واضح ہوچکا ہے کہ امریکہ صیہونیوں کے جرائم میں برابر کا شریک ہے اور امریکہ کے ہاتھ مظلوم فلسطینیوں کے خون میں رنگے ہوئے ہیں۔
صدر مملکت نے اپنے خطاب کے پہلے حصے کے اختتام پر حاضرین سے غزہ کے شہدا کے احترام میں ایک منٹ خاموشی اختیار کرنے، شہیدوں کے لئے فاتحہ اوردعا پڑھنے کی درخواست کی۔
سید ابراہیم رئیسی نے ایکو کے سربراہی اجلاس میں اپنے خطاب کو نام و یاد فلسطین پر اختتام کو پہنچایا۔
علاوہ ازیں کانفرنس ہال صدر مملکت کے ان نعروں سے گونج اٹھا: فلسطین پر درود و سلام غزہ اور اس کے مظلوم بچوں پر درود و سلام فلسطین کی استقامت پر درود و سلام۔