شہید قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث تمام مجرموں کوکیفرکردار تک پہنچایا جائے: ایران
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے نام اپنے ایک مراسلے میں اعلان کیا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے ذمہ دار عناصر کے خلاف قانونی کاروائی اور ان کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے ایران کے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔
سحر نیوز/ ایران: ایران کی سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کے موقع پر اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق اور دیگر متعلقہ اداروں کے نام اپنے ایک مراسلے میں اعلان کیا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کا اقدام دہشت گردانہ اور غیر منصفانہ اور غیر قانونی تھا۔اس مراسلے میں تاکید کی گئی ہے کہ اس دہشت گردانہ اور وحشیانہ اقدام کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطہ نظر سے اس مجرمانہ قتل میں ملوث تمام عناصر مجرم قانون کے سامنے میں جواب دہ ہیں جنھیں کیفرکردار تک پہنچائے جانے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے نام اپنے مراسلے میں اعلان کیا ہے کہ شام میں ایران کے فوجی مشیر جنرل سید رضی موسوی کی شہادت بھی ایک دہشت گردانہ اقدام میں واقع ہوئی ہے اور اس اقدام کو غاصب و جارح صیہونی حکومت نے انجام دیا ہے۔
نیویارک میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے بھی اس سے قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام اپنے مراسلے میں جنرل سید رضی موسوی کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی رو سے اس دہشت گردانہ اقدام کا جواب دینے کا قانونی حق محفوظ رکھتا ہے اور یہ قانونی اور برحق اقدام کسی بھی مناسب وقت پرعمل میں لایا جائے گا۔
ایران کی سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی تین جنوری دو ہزار بیس کو ایسی حالت میں جبکہ وہ عراقی حکام کی باضابطہ سرکاری دعوت پر بغداد کے دورے پر تھے بغداد ایرپورٹ پر دہشت گرد امریکی فوج کے فضائی حملے میں عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس اور آٹھ دیگر ساتھیوں سمیت شہید ہو گئے تھے۔