غزہ میں نسل کشی کے تعلق سے سلامتی کونسل کی بے عملی پر ایران کی تنقید
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہےکہ غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کی نسل کشی کے تعلق سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بے عملی اور خاموشی، اس صدی کا سب سے بڑا المیہ ہے۔
سحرنیوز/ ایران: ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے جینوا میں ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے فلسطین کے سلسلے میں وزراء کی سطح پر ایک ذیلی اجلاس میں شرکت کی اور غزہ میں اسرائیل کے جرائم کے جاری رہنے اور جنگ کے دائرے میں توسیع کو یقینی طور پر عالمی امن کے لئے خطرہ قرار دیا۔
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ اس چھوٹے سے علاقے میں صیہونی حکومت پانچ مہینوں سے قتل عام کر رہی ہے، اس دوران غزہ کے تیس ہزار لوگ مار جا چکے ہیں کہ جن میں سے ستر فیصد بچے اور خواتین ہیں ، اور یہ اعداد وشمار انسانی تاریخ میں بچوں کے قتل کے سب سے ہولناک اعداد و شمار ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ سرزمینوں میں بحران کے حل کا راستہ یہ ہے کہ غزہ اور غرب اردن میں غاصب صہیونی حکومت کے ہاتھوں جاری نسل کشی کو فوری طور پر روکا جائے- انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ سے بین الاقوامی قوانین اور حق خود ارادیت کی بنیاد پر غاصبانہ قبضے کے خلاف فلسطینی قوم کا دفاع کرتا آیا ہے اور پورے عزم کے ساتھ آئندہ بھی کرتا رہے گا۔