ایران اور ترکیہ کے صدور کی ٹیلیفونی گفتگو، صیہونی حکومت کے ساتھ اسلامی ملکوں کے تعلقات کے خاتمے پر زور
ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ صیہونی جرائم کے مقابلے میں ایک موثر طریقہ یہ ہے کہ اسلامی ممالک غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے سیاسی و اقتصادی تعلقات منقطع کر لیں۔
سحرنیوز/ایران: صدر مملکت سید ابرائیم رئیسی نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو میں شام میں ایران کے سفارتی مرکز پر صیہونی حکومت کے حملے کی مذمت میں انقرہ کے موقف کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے اس وحشیانہ جرم کی سزا اسے دی جائے گی انہوں نے کہا کہ صیہونی جرائم کے مقابلے میں ایک موثر طریقہ یہ بھی ہے کہ اسلامی ممالک غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے سبھی سیاسی و اقتصادی تعلقات منقطع کر لیں۔
صدر ایران نے کہا کہ غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف صیہونی جارحیت پر امریکہ و مغربی ملکوں کی حمایت اور بین الاقوامی اداروں کی لاتعلقی و خاموشی ان ملکوں اور اداروں کی ماضی سے کہیں زیادہ ذلت و رسوائي کا باعث بنی ہے۔
اس ٹیلیفونی گفتگو میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے بھی دمشق میں ایران کے قونصلر سیکشن پر صیہونی حکومت کے حملے کی ایک بار پھر مذمت کی اور غاصب صیہونی حکومت کی جارحانہ ماہیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت اس وقت ماضی سے کہیں زیادہ تنہا اور الگ تھلگ ہو گئي ہے اور اس سے کہیں زیادہ اس غاصب حکومت سے نفرت و بیزاری کا اظہار کیا جا رہا ہے۔