ایران اور روس کے خلاف مغربی ذرائع ابلاغ کی یلغار، ابلاغیاتی دہشت گردی
ارنا کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے دنیا کے آزاد ابلاغیاتی اداروں سے عوام کی آواز اٹھانے اور کثیر قطبی عالمی نظام کی راہ میں قدم بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: ارنا کے مینیجنگ ڈائریکٹر علی نادری نے بین الاقوامی تبدیلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دور میں اقوام کی خواہشات و مطالبات کے مطابق کثیرقطبی عالمی نظام کی راہ میں قدم بڑھانا اور اس کی اہمیت بیان کرنا ذرائع ابلاغ عامہ کی ذمہ داری ہے۔
علی نادری نے سینٹ پیٹرز برگ بین الاقوامی اقتصادی اجلاس کے موقع پر روسی نیوز ایجنسی اسپوٹنک کے ساتھ بات چیت میں مزید کہا کہ دنیا کثیر قطبی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کے ممالک، موجودہ خودسرانہ عالمی نظام سے دوری اختیار کررہے ہیں اوراس راہ کا افق روشن ہے۔
علی نادری نے سینٹ پیٹرز برگ میں بین الاقوامی میڈیا ہاؤسز کے سربراہوں کے ساتھ صدر ولادیمیر پوتین کی نشست کے بارے میں کہا کہ صدر ولادیمیر پوتین نے اس اجلاس میں یوکرین جنگ، روس امریکا روابط، ٹرمپ اور بائیڈن، یورپ نیز دیگرعالمی مسائل کے بارے میں اپنے نظریات حقیقت پسندانہ انداز میں صراحت کے پیش کئے۔
ارنا کے ایم ڈی نے کہا کہ یہ نشست اس لحاظ سے بھی اہم تھی کہ موجودہ بین الاقوامی فضا میں بہت موثر اور فیصلہ کن واقع ہوسکتی ہے۔
انھوں نے اپنی گفتگو کے ایک اور حصے میں مختلف ملکوں منجملہ ایران اورروس کے خلاف مغربی ذرائع ابلاغ کی یلغارکو ابلاغیاتی دہشت گردی قرار دیا۔
علی نادری نے کہا کہ اس وقت ایران اور روس دونوں کو مغرب کی ابلاغیاتی یلغار کا سامنا ہے اور روس کی طرح ہم بھی مغرب کی ابلاغیاتی دہشت گردی کی زد پر ہیں۔
ارنا کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ مغرب کی ابلاغیاتی یلغار کےاس دور میں ملکوں کے عوام کی آواز کو اٹھانا اور اس کی تقویت،میڈیا ہاؤسز کی اہم ترین بین الاقوامی ذمہ داری ہے۔
یاد رہے کہ ارنا کے مینیجنگ ڈائریکٹرعلی نادری روسی صدر کی سرکاری دعوت پر بین الاقوامی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کے لئے سن پیٹرز برگ گئے تھے۔