Jun ۱۸, ۲۰۲۴ ۱۶:۴۵ Asia/Tehran
  • ایران کے صدارتی انتخابات کے امیدواروں  نے پہلے ٹی وی مناظرے میں کیا کہا؟

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدارتی الیکشن کے امیدواروں نے پیر کی رات پہلے ٹی وی مناظرے میں شرکت کی - معیشت کے موضوع پر ہونے والے اس ٹی وی مناظرے میں صدارتی امیدواروں نے ملک اور عوام کی معیشت بہتر اور مستحکم کرنے کے حوالے سے اپنے پروگراموں کی وضاحت کی۔

سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے چودھویں صدارتی انتخابات کے نامزد امیدواروں کے درمیان کل رات ہونے والے پہلے مناظرے میں نامزد امیدواروں نے عوامی حکومت میں اپنے انتظامی نقطہ ہائے نگاہ اور پروگراموں کے بارے میں ساتویں ترقیاتی منصوبے اور معاشی ترقی کے موضوع کے پیرائے میں وضاحت کی-

نامزد صدارتی امیدوار محمد باقر قالیباف نے مناظرے میں کہا کہ صدر کے فرائض میں سے ایک ملکی معیشت اور محروم گھرانوں کی معیشت خاص طور پر لیبر طبقے اور وہ ملازمین جن کی تنخواہیں مقرر ہیں اسی طرح فلاحی وصول کنندگان کہ جن کی آمدنی کے حالات مہنگائی کے سبب خراب ہيں، میں ایک تغیر و تحول پیدا کرنا ہے-

انہوں نے کہا کہ صدر کو عوام کی روزمرہ کی آمدنی اور ملک کی معاشی ترقی کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے - قالیباف نے کہا کہ ہم اپنی حکومت میں عوام اور سرمایہ کاروں کی مشارکت سے ایسے پروگراموں پر عمل پیرا ہوں گے کہ جس کے ذریعے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ہی معاشی ترقی اور عوام کے حقوق تک رسائی کے حالات فراہم ہوں-

صدارتی انتخابات کے ایک اور نامزد امیدوار مسعود پزشکیان نے بھی اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سالانہ آٹھ فیصد شرح نمو کے لئے دو سو ارب ڈالر کی ضرورت ہے کہ جو موجودہ صورتحال میں ممکن نہیں ہے کہا کہ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ سرحدیں کھولے بغیر اور دوسرے ملکوں سے لین دین اور معاملات کے بغیر اس ہدف کو حاصل کرسکیں۔

مسعود پزشکیان نے کہا کہ پروگرام پر عملدرآمد کے لئے ضروری ہے کہ دھڑے بندی سے دور ہوکر تمام ممتاز اور ماہرین دانشوروں سے استفادہ کیا جائے- ایسے ماہرین کہ جو فقط نام کے ماہرین ہیں جبکہ وہ ماہر نہیں ہیں وہ کبھی بھی ہمیں پروگرام کے ہدف و مقصد تک نہيں پہنچا سکتے-

ایک اور نامزد صدارتی امیدوار سعید جلیلی نے کہا کہ معاشی ترقی کے لئے صرف سرمایہ جذب کرنا اور اس کا حصول ہی کافی نہيں ہے بلکہ اس سے زیادہ اہم اس میں معاشرے کے فرد کی مشارکت ہے جس میں حکومت اپنا کردار ادا کرے اور قوم کے افراد میں سے جو بھی استعداد و صلاحیت کے حامل ہوں اور ٹھوس ارادے کے مالک ہوں ان کی فعالیت اور اس میں رول ادا کرنے کےلئے ضروری پلیٹ فارم مہیا کرے-

سعید جلیلی نے کہا کہ سرمایہ اہم ہے لیکن اگر ہم آٹھ فیصد کی شرح نمو اور ساتویں ترقیاتی منصوبے کو عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں تو ہمیں سب سے پہلے قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔

چودھویں دور کے صدارتی انتخابات کے ایک اور نامزد امیدوار علی رضا زاکانی نے بھی اپنے پہلے ٹی وی مناظرے میں کہا کہ میں ایک ڈاکٹر ہوں، اگر ڈاکٹر غلط تشخیص کرے گا تو غلط نسخہ لکھے گا اور غلط تشخیص سے غلط رپورٹ آئے گی۔ انہوں کہا کہ ایران کی حقیقی اقتصادی مشکل امریکہ کی ظالمانہ پابندیاں نہیں ہیں بلکہ امریکہ کی معاشی تجاویز ہيں-

انہوں نے کہا اس لیے، میں معیشت کی تبدیلی کے لیے چار بنیادی محوروں پر غور کرتا ہوں تاکہ تمام ملکی، علاقائی اور عالمی مواقع کو بروئے کار لاتے ہوئے انصاف اور ترقی کے اشاریہ کو فروغ دیا جا سکے اور ڈالر کے خاتمے کے ساتھ ہی قومی کرنسی کی طاقت میں اضافہ ہو۔

ایک اور نامزد امیدوار حجت الاسلام مصطفی پورمحمدی نے کہا کہ ہم معاشی مسائل کے بارے میں بخوبی جانتے ہيں اور عوام بھی ان مسائل کو بخوبی سمجھتے اور درک کرتے ہيں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ بین الاقوامی میدان میں، ہم تقریباً دو دہائیوں سے پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ کچھ کہتے ہیں کہ پابندیاں اہم نہیں ہیں، دنیا نے ہم پر سخت پابندیاں مسلط کی ہیں، اور ہم اسے آسان لے لیتے ہیں - انہوں نے کہا ہم اپنے قوی ارادے اور عوام کے عزم و ارادے پر یقین رکھتے ہيں کہ بڑا کام انجام دے سکتے ہیں اور اس کے لئے عوامی مشارکت سے سخت کوششیں بروئے کار لائے جانے کی ضرورت ہے۔

ٹیگس