ایران جنگ کا خواہاں نہیں مگر جنگ و جارحیت کا دندان شکن جواب دے گا
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کی بےتحاشا حمایت کی بدولت صیہونی حکومت کی دہشت گردی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اپنی ہفتے وار پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران کی فعال ڈپلومیسی کا سلسلہ جاری ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے علاقے کے مختلف ممالک کا دورہ کیا۔ جس میں انھوں نے عالمی برادری کی توجہ غزہ اور لبنان میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں جاری نسل کشی کی طرف مرکوز کراتے ہوئے صیہونی جارحیت کا سلسلہ بند کرانے کی بھرپور کوشش کی۔
اسماعیل بقائی نے ایران کے خلاف صیہونی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی خود مختاری اور قومی اقتدار اعلی کے دفاع کے حق سے ہرگز چشم پوشی نہیں کرےگا۔
انھوں نے کہا کہ ایران اپنے دفاع کے قانونی حق کو کبھی نظر انداز نہیں کر سکتا ۔ انھوں نے ایک بار پھر کہا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے جو جاری رہے گا اور وہ اپنے دفاعی میزائل پروگرام سے بھی دستبردار نہیں ہو گا ۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران جنگ کا خواہاں نہیں ہے مگر جنگ و جارحیت مسلط کئے جانے پر اپنی جنگی توانائی سے استفادہ کرنے میں ہرگز دریغ بھی نہیں کرے گا۔
اسماعیل بقائی نے تفتان کے حالیہ دہشت گردانہ واقعے کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ جنوب مشرق میں دہشت گردی کے نتیجے میں ایران، پاکستان اور افغانستان تینوں ممالک کو مختلف مسائل کا سامنا ہے جبکہ دہشت گردی کے خلاف ایران و پاکستان کے درمیان سالوں سے مشترکہ تعاون جاری ہے اور دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ کرنے کے لئے مشترکہ تعاون کو اور زیادہ مضبوط بنائے جانے کی ضرورت ہے۔
اسماعیل بقائی نے کہا کہ بارہا ایسا ہوا ہے کہ دہشت گردوں نے پڑوسی ملک کی سرزمین کو استعمال کیا ہے بنابریں دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون کی مزید توسیع ایران و پاکستان کی مشترکہ ضرورت ہے۔