Dec ۱۷, ۲۰۲۴ ۲۰:۴۹ Asia/Tehran
  • گزشتہ پچاس برسوں میں پہلی بار شام کے ایک اور حصے پر قبضہ، خطے کے ممالک کے لئے تشویشناک

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ارضی سالمیت کا تحفظ ، آستانہ عمل میں شامل ممالک کی مشترکہ تشویش تھی۔

سحرنیوز/ایران: وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ دوحہ اور آستانہ اجلاسوں اور اسی طرح فائیو پلس تھری گروپ کے اجلاس میں اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اتفاق ہوا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے منگل کے روز صحافیوں سےگفتکو میں کہا کہ اس قسم کے تمام اجلاسوں کے بیانات میں حزب اختلاف اور شامی حکومت کے درمیان تنازعات کے خاتمے اور مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام اجلاس شام میں دہشت گردی کے پھیلاؤ اور اقتدار کے خلاء کو روکنے نیز شام کی ارضی سالمیت کے لئے کئے جا رہے ہيں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی

ترجمان وزارت خارجہ نے کہاکہ آستانہ اجلاس اور فائیو پلس تھری اجلاس میں شریک تمام ممالک کی مشترکہ تشویش شام کی علاقائی سالمیت کا تحفظ ہے۔ ان حالات میں گذشتہ چند دنوں میں صیہونی حکومت کی جانب سے شام کی ارضی سالمیت پر شدید حملے کیے گئے ہیں۔ ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ گزشتہ پچاس برسوں میں پہلی بار شام کے ایک اور حصے پر قبضہ کر لیا گیا کہ یہ کارروائی، یکطرفہ طور پر سلامتی کونسل کی قرارداد تین سو پچاس کی صریح خلاف ورزی ہے۔

اس طرح کی حرکتیں ان خدشات کی تصدیق کرتی ہیں جو اسلامی جمہوریہ ایران اور ان اجلاسوں میں شریک دوسرے ممالک شام کی سلامتی، استحکام اور ارضی سالمیت کے سلسلے میں ظاہر کر رہے تھے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ خدشات خطے کے ممالک کے مشترکہ خدشات ہیں۔ اس لیے دوحہ اجلاس میں شریک ممالک کی کوشش اور تشویش یہ تھی کہ شام میں ایسی صورت حال کو روکا جائے۔

 

ٹیگس