ایٹمی تنصیبات کے خلاف دھمکی اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی ہے: ترجمان وزارت خارجہ
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایران کی ایٹمی تنصیبات کے خلاف امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کی دھمکی کو اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایران کی ایٹمی تنصیبات کے بارے میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے معاندانہ تبصروں کے جواب میں کہا ہے کہ اس طرح کا بیان کئی بار دہرایا گیا ہے اور قانونی نقطۂ نظر سے طاقت کے استعمال کی دھمکی اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ اسماعیل بقائی نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں جیک سلیوان کے بیان کے رد عمل میں مزید کہا کہ ایرانی عوام نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنی خودمختاری، ارضی سالمیت اور وقار کے دفاع میں فیصلہ کن کارروائی کرتے ہيں۔ روس کے ساتھ جامع اسٹریٹجک معاہدے کی تفصیلات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران روس تعاون معاہدہ، اقتصادی، تجارتی، توانائی، ماحولیات اور دفاعی اور سلامتی سے متعلق شعبوں میں مختلف جہتوں کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور روس نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران تمام شعبوں میں اپنے تعاون کو وسعت دی ہے اور وقت کے تقاضوں اور تعلقات کی سطح اور دائرہ کار کے پیش نظر سابقہ دستاویز کو اپ ڈیٹ کرنا ضروری تھا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سے منسوب اس بیان کے بارے میں کہ اسلامی حکومت ہمارے لئے خطرناک ہے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے، آپ کو اور دوسرے دوست جو میڈیا میں ہیں، اس طرح کی خبروں کو سنجیدگی سے لینے میں بہت محتاط رہنا چاہیے۔ آپ ایران کے وزير خارجہ کے اصل انٹرویو اور ہمارے دیگر عہدیداروں کے بیانات سے رجوع کر سکتے ہیں تب آپ کو اس کے جعلی ہونے کا پتہ چل جائے گا کیونکہ یہ خطے کے ممالک کے درمیان فتنہ پھیلانے کے لیے بنائی گئی رپورٹیں ہیں۔
عراق کے وزیر اعظم کے دورۂ ایران کے اہم نکات کے بارے میں ایک اور سوال کے جواب میں اسماعیل بقائی نے کہا کہ یہ دورہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کی دعوت پر ہو رہا ہے اور اس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور کے علاوہ علاقائي خاص طور پر شام کے حالات پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ شام کے واقعات کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ شام کے بارے میں ایران کا موقف واضح ہے اور واقعات کے آغاز سے ہی اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ ہم شام کے عوام کے انتخاب کا احترام کرتے ہیں۔ شامی عوام جو بھی فیصلہ کریں، وہ سب کے لیے ہے اور اس فیصلے کا خطے کے تمام ممالک کو احترام کرنا چاہیے۔ شام کی ارضی سالمیت، اتحاد اور خودمختاری کا تحفظ ہمارے اور پورے خطے کے لیے اہم ہے اور ساتھ ہی ہم نے مشترکہ خدشات کا اظہار بھی کیا ہے۔ شام کو علاقائی یا بین الاقوامی فریقوں کی تباہ کن مداخلت کے بغیر اپنے مستقبل کے تعین کے لائق ہونا چاہیے۔ اسماعیل بقائی نے ایران یورپ مذاکرات کے نئے دور کے وقت اور تفصیلات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ مذاکرات اس عمل کا تسلسل ہیں جس پر پہلے اتفاق کیا گیا تھا اور یہ ایران یورپ مذاکرات کے سلسلے میں ایک اور قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات کے دوران علاقائی مسائل، دوطرفہ تعلقات، جوہری مسئلہ اور پابندیوں کے خاتمے سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ایران اور امریکہ کے درمیان ممکنہ مذاکرات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران مذاکرات کے عمل سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ ایران کبھی بھی مذاکرات کی میز سے نہیں ہٹا نہيں ہے اور ہم ہمیشہ بات چیت پر یقین رکھتے ہیں۔