شیعہ اور علوی علاقوں میں نہتے عام شہریوں اور شامی عوام کے خلاف ہونے والے تشدد پر ایران نے ظاہر کی تشویش
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے ترکی کے وزیر خارجہ کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو میں شام میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ پر تاکید کی ہے۔
سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے ٹیلیفونی گفتگو میں دوطرفہ تعلقات اور شام میں پیشرفت سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ عباس عراقچی نے شیعہ اور علوی علاقوں میں نہتے عام شہریوں اور شامی عوام کے خلاف مسلح گروہوں کی من مانی کارروائیوں کی خبریں منظر عام پر آنے پر تشویش کا اظہار کیا اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ پر زور دیا۔
واضح رہے کہ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے شام کے صوبہ حمص کے شیعہ علاقوں پر " تحریر الشام" کے کمانڈر الجولانی سے وابستہ مسلح عناصر کے بڑے پیمانے پر حملوں اور لوگوں کو ہراساں کرنے کی خبر دی ہے۔ ان حملوں میں دس شامی شہریوں کو سر میں براہ راست گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اور درجنوں کو دیگر کو گرفتار یا زخمی کردیا گيا-
دوسری جانب شام کے صوبے حلب میں اس شہر کے وسط میں واقع منبج اسپتال کے سامنے کار بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور سات زخمی ہوگئے۔ شام ایک بھرپور تاریخ اور ثقافت کا حامل ملک، ہمیشہ سے ہی مختلف تہذیبوں اور مذاہب کی آماجگاہ رہا ہے۔ اس درمیان علویوں نے شام میں ایک اہم مذہبی اقلیت کے طور پر، ملک کی تاریخ میں ایک خاص کردار ادا کیا ہے۔ لیکن حال ہی میں، شام میں رونما ہونے والی تازہ ترین صورتحال کے بعد، سوشل میڈیا پر ایسی کلپس شائع ہوئی ہیں جن میں دہشت گرد گروہوں اور مسلح افراد کو کچھ شامیوں اور ان کے خاندانوں کو ہراساں کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔