امریکی حکام کے دوغلے بیانات پر سخت ردعمل؛ ایران کی وزارت خارجہ
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ بیانات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکام کے دوغلے بیانات سے مذاکراتی عمل کو سخت نقصان پہنچ رہا ہے۔
سحرنیوز/ایران: ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ امریکی حکام کے متضاد رویے مذاکراتی عمل کو متاثر کر رہے ہیں۔ ایک طرف وہ مذاکرات اور معاہدے کی بات کرتے ہیں، اور دوسری طرف ایران کے خلاف غیرقانونی اور ظالمانہ پابندیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ تضادات اس بات کا ثبوت ہیں کہ امریکہ مذاکرات میں سنجیدہ نہیں اور اس کے رویے میں نیک نیتی کا فقدان ہے۔
اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایران کی امریکہ پر بے اعتمادی وقتی یا جذباتی نہیں بلکہ ایک منطقی اور تجربات پر مبنی حقیقت ہے۔ ایران کو امریکہ سے حسن نیت کی کوئی توقع نہیں، کیونکہ ماضی میں امریکہ نے ہمیشہ دشمنی پر مبنی رویہ اپنایا ہے اور پابندیوں کے ذریعے ایرانی عوام کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے ریاض میں امریکی-سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا جس میں انھوں نے ایران کو خطے کی بدامنی کا ذمہ دار قرار دیا تھا اور ایرانی معیشت پر تنقید کی تھی۔
اسماعیل بقائی نے کہا کہ امریکی صدر کا خطے میں آکر ایرانی قوم کے خلاف بے بنیاد الزامات لگانا، اس کے سوا کچھ نہیں کہ وہ خطے کے ممالک کے درمیان تعلقات میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے کی اقوام اور ایران کے جنوبی ہمسایہ ممالک یقینی طور پر باشعور اور بیدار ہیں۔ وہ بخوبی جانتے ہیں کہ ایسے بیانات کا مقصد ایران اور عرب و مسلم ممالک کے درمیان تفرقہ ڈالنا ہے۔