May ۱۸, ۲۰۲۵ ۱۵:۰۴ Asia/Tehran
  • بین الاقوامی نظام کمزور ، غزہ ثبوت ہے ، وزیر خارجہ

وزير خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ عالمی نظام کمزور ہے

سحرنیوز/ایران:اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے تہران ڈائیلاگ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے بحران نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ بین الاقوامی نظام کے ارکان کمزور اور ناتواں ہیں اور خطے کی تقدیر علاقے سے باہر کی طاقتوں کے فیصلوں اور اراداے کے تابع نہیں ہو سکتی اور نہ ہی ہونی چاہیے۔

تہران ڈائیلاگ فورم کے اس سیشن میں ترپن ممالک کے 200 سے زائد غیر ملکی مہمان شرکت کر رہے ہیں جن میں خلیج فارس کے ملکوں کے وزرا اور پالیسی ساز اور اقوام متحدہ کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

یہ فورم غیررسمی سفارت کاری کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ اس فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ غزہ پر صیہونی حکومت کے مظالم اور جارحیت کو بلاشبہ نسل کشی کا واضح نمونہ قرار دیا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا افسوس کی بات تو یہ ہے کہ دنیا اس ظلم و جارحیت پر مناسب اور ذمہ دارانہ ردعمل ظاہر نہیں کر سکی۔ 

انھوں نے مزید کہا کہ غزہ کے بحران نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ بین الاقوامی نظام کے ارکان کمزور اور ناتواں ہیں اور خطے کی تقدیر علاقے سے باہر کی طاقتوں کے فیصلوں اور اراداے کے تابع نہیں ہو سکتی اور نہ ہی ہونی چاہیے۔ 

 

سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ہمارے علاقے میں امن و سلامتی مسئلہ فلسطین پر بھرپور اور گہری توجہ دیے بغیر ممکن نہیں ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے تہران ڈائیلاگ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کے لیے تجویز پیش کرتے ہیں کہ وہاں ایک ریفرنڈم کرایا جائے جس میں مسلمانوں، یہودیوں اور مسیحیوں سمیت سرزمین فلسطین کے تمام اصلی باشندے شریک ہوں تاکہ وہ اپنے آئندہ سیاسی نظام کے بار ے میں فیصلہ کریں۔

یہ جمہوری اور وسیع البنیاد راہ حل جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کے خلاف جدوجہد کے کامیاب تجربے سے اخذ کی گئی ہے جو کئی دہائیوں کے قبضے ، نسلی امتیاز اور ناانصافی کو ختم کر سکتی ہے اور آوارہ وطنوں کی وطن واپسی اور پورے فلسطین میں ایک بھرپور اور وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل کا راستہ ہموار کر سکتی ہے۔

 

 

ٹیگس