ایٹمی حق سے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی نہيں، وزیر خارجہ
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ نے ایران کے اصولی موقف پر زور دیتے ہوئے ایک بار پھر کہا ہے کہ ایران اپنے ایٹمی حقوق سے پیچھے نہيں ہٹے گا۔
سحرنیوز/ایران:عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسعیدی ایرانی ہم منصب سید عباس عراقچی کی دعوت پر تہران ڈائیلاگ فورم میں شرکت کے لیے ایران آئے۔
اس موقع پر وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنےعمانی ہم منصب کی فورم میں شرکت کا شکریہ ادا کیا اور اسے دنیا خصوصا پڑوسی ممالک کے مابین مشاورت اور تعاون کا ایک قیمتی موقع قرار دیا تاکہ مشترکہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ پیدا ہونے والے مواقع سے بھرپور استفادہ کیا جاسکے۔
اس موقع پر عمان کے وزیر خارجہ سید بدر البوسعیدی نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ایران اپنے جوہری حقوق سے دستبردار نہيں ہوگا اس ملاقات میں ایٹمی معاملے پر ایران اور امریکا کے بالواسطہ مذاکرات کی تازہ ترین پیشرفت کا جائزہ بھی لیا گيا ہے۔
عمان کے وزیر خارجہ سید بدر البوسعیدی نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ سلطان عمان دوطرفہ دوستانہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ترک ہم منصب ہاکان فیدان کے ساتھ ٹیلی فونی رابطہ کرکے ان کو بھی ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات اور تین یورپی ممالک کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں سے آگاہ کیا۔
انھوں نے زور دیا کہ اگر مخالف فریق سنجیدہ ہو اور پابندیوں کے خاتمے کے بدلے ایران کے جائز حقوق کا احترام کیا جائے تو نیوکلیئر معاہدے کے لئے تیار ہے۔
گفتگو کے دوران ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے بھی ایران کے تعمیری اور سفارتی رویے کی تعریف کرتے ہوئے ترکی کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی آمادگی ظاہر کی۔
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل سے بھی ملاقات میں رکن ممالک کے ساتھ فعال تعاون اور باہمی روابط کے فروغ کو اولین ترجیح قرار دیا۔
اس ملاقات میں سید عباس عراقچی نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں فعال کردار ادا کرنا ایران کی ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مؤثر مفاہمت اور فعال تعاون کے فروغ، تنظیم کے سیکریٹریٹ اور خود سیکریٹری جنرل کے کردار، خطے اور عالمی سطح پر تنظیم کی سرگرمیوں اور دیگر تنظیموں کے ساتھ اشتراک عمل کی ضرورت پر زور دیا۔
ملاقات میں شنگھائي تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل نورلان یرمکبایف نے اپنے دورہ تہران اور تہران ڈائیلاگ فورم کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس فورم کے زیر بحث موضوعات رکن ممالک بالخصوص شنگھائی تنظیم کے اراکین کے درمیان تعاون کے فروغ میں مددگار ثابت ہوں گے۔
انہوں نے چین کی صدارت میں شنگھائی تنظیم کے آئندہ پروگراموں اور منصوبوں سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایران کی جانب سے پیش کیے گئے مفید مشوروں اور تجاویز سے فائدہ اٹھا کر شنگھائی اور برکس جیسی تنظیموں کے مابین کثیرجہتی تعاون کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔