Jul ۰۳, ۲۰۲۵ ۱۶:۵۷ Asia/Tehran
  • صیہونی بربریت پر اقوام متحدہ کا اعتراض

غاصب صیہونی ٹولہ غزہ میں ایک طرف علاقوں سے متاثرین کے جبری انخلا پر مُصِر ہے اور دوسری طرف وہ غزہ والوں کی امداد کے عمل میں بھی سخت رکاوٹ بنا ہوا ہے۔

سحرنیوز/دنیا: اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نےصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی انخلاء کے احکامات غزہ کے متاثرہ لوگوں کو لاحق لازمی انسانی امداد پہنچانے کے راستے میں بڑی رکاوٹ ہیں اور امدادی کارکنوں کے ضرورت مندوں تک پہنچنے کے امکان کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پانی، صفائی اور حفظان صحت کے شعبے میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے شراکت داروں نے خبر دی ہے کہ صیہونی ٹولے کے جبری انخلاکے حکم کے نتیجے میں پانی کا ایک اہم ذخیرہ الستار ناقابل رسائی ہو گیا ہے۔
الستار خان یونس کے لیے پانی کی تقسیم کا مرکزی مرکز اور علاقے میں اسرائیلی پائپ لائن کے ذریعے آنے والے پانی کے لیے ایک اہم سپلائی پوائنٹ ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ اس آبی ذخیرے کو پہنچنے والا کسی بھی نقصان سے سنگین انسانی نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار مہینوں کے دوران غزہ میں پناہ گاہ بنانے کے لئے درکار لازمی وسائل نہیں پہنچے ہیں اور پناہ گاہوں کے امور دیکھنے والے اقوام متحدہ کے شراکت داروں کا کہنا ہے کہ سروے کیے گئے ستانوے فیصد مقامات پر بے گھر افراد کھلے آسمان کے نیچے سو رہے ہیں۔

ٹیگس