ایران اور بلجیئم کے وزرائے خارجہ کی ٹیلی فونی گفتگو
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچي نے بلجیئم کے اپنے ہم منصب سے ٹیلیفون پر گفتگو میں اسرائيل کے جارحانہ اقدامات کی حمایت میں بعض یورپی ملکوں کے مواقف پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس قسم کا غیر ذمہ دارانہ رویہ علاقائي و عالمی سطح پر لاقانونیت اور بدامنی و عدم استحکام کا باعث بنے گا۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچي نے بلجیئم کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ ماکسیم پرو سے ٹیلیفون پر گفتگو میں اسرائیل و امریکہ کی ایران مخالف جارحیت اور علاقے کی موجودہ صورت حال کے بارے میں تبادلہ خيال کیا۔ انھوں نے ایران کے خلاف جارحیت کو این پی ٹی معاہدے اور سفارتکاری پر کاری ضرب قرار دیا اور اسرائيل و امریکہ کے جارحانہ اقدامات کی حمایت میں بعض یورپی ملکوں کے مواقف پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس قسم کا غیر ذمہ دارانہ رویہ علاقائی و عالمی سطح پرلاقانونیت اور بدامنی و عدم استحکام کا باعث بنے گا۔ سید عباس عراقچی نے غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی قوم کی جاری نسل کشی اور شام و لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی لاتعلقی کو خطرناک قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کے لئے امریکہ کی غیرقانونی و جارحانہ حمایت موجودہ صورت حال پیدا ہونے کا باعث بنی ہے جبکہ یورپ کی خاموشی بھی صیہونی جارحیت جاری رہنے کا باعث بنی ہے۔ انہوں نے غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں بین الاقوامی قوانین کی جاری پامالی روکنے کے لئے عالمی برادری کے تعاون اور ذمہ داری کی ضرورت پر بھی تاکید کی۔