ایران: امریکی اور صیہونی حکومت کی بارہ روزہ جارحیت پر قانونی چارہ جوئی
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ اور صہیونی حکومت کی ایران پر جارحیت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی تھی جس کے خلاف کاروائی جاری رہے گی۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امور کاظم غریب آبادی نے اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوری ایران حالیہ امریکی و صہیونی حملوں کے خلاف بین الاقوامی اداروں میں مکمل شواہد کے ساتھ قانونی چارہ جوئی جاری رکھے گا۔ غریبآبادی نے کہا کہ ایران نے امریکی و اسرائیلی حملے کے بعد بھرپور اور مؤثر جوابی کارروائی کی تاہم اب اگلا اہم قدم قانونی طور پر ان جرائم کے خلاف کاروائی ہے۔ یہ حملے مکمل طور پر بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے منشور اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی تھے۔ اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں پیش کرنے کے لئے رپورٹیں تیار کرلی گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دو تفصیلی رپورٹس تیار کی جا چکی ہیں جن میں امریکی اور اسرائیلی حملے کے دوران ہونے والی قانونی خلاف ورزیوں، اور بچوں، خواتین اور عام شہریوں کی شہادت کو دستاویزی شکل دی گئی ہے۔ یہ رپورٹس اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں جمع بھی کروائی جاچکی ہیں۔ ایران کے نائب وزیر نے کہا کہ ظالموں کو مؤثر جواب مل چکا ہے، لیکن ہماری ذمہ داری ہے کہ ان جرائم کو قانونی طریقوں سے عالمی سطح پر رجسٹر کرائیں، ان کے خلاف مقدمات دائر کریں اور ان کا پوری سنجیدگی سے پیچھا کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے بین الاقوامی قانونی میدان میں سیاسی مداخلت عام ہے، لیکن ہمیں اس سے مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ اگر قانونی کوششوں سے نتائج حاصل ہوں تو یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی۔ اور کامیابی نہیں بھی ملی تو بھی قانونی طور پر قصورواروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی جاری رکھنا ہمارا حق ہے۔