Aug ۱۳, ۲۰۲۵ ۱۵:۵۳ Asia/Tehran
  • آئی اے ای اے، ایٹمی تنصیبات پر حملے کی سنجیدگی کے ساتھ مذمت کرے، ایران نے پھر مطالبہ کیا

ایران نے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی آئی اے ای اے،ایران کے ایٹمی سائنسدانوں کے دہشت گردانہ قتل کی مذمت کرے۔

سحرنیوز/ایران:ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے تہران میں ایک تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ ایران کے ایٹمی سائنسداں کسی بھی فوجی ادارے کے رکن نہیں تھے اور ان کا قتل صیہونی حکومت کے ان جرائم میں شامل ہے جن کی آئی اے ای اے کو مذمت کرنی چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ کسی بھی بین الاقوامی ادرے نے گزشتہ برسوں کے دوران، ہمارے ایٹمی پروگرام میں پر امن مقاصد اور سیف گارڈ سے انحراف کی ایک بھی رپورٹ نہيں دی تھی۔

 محمد اسلامی نے کہا کہ اسرائیلی حکومت این پی ٹی کی رکن ہے نہ سیف گارڈ کی لیکن ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی میں اس کا نفوذ ہے جس سے استفادہ کرکے وہ دوسرے ملکوں کی خفیہ ایٹمی اطلاعات حاصل کرتی ہے۔

ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت امریکا کی حمایت سے اس خطے میں تخریبکاری اور دہشت گردی کرتی ہے۔

 ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے کہا کہ بارہ روزہ مسلط کردہ جنگ کے دوران، ہمارے ان ایٹمی مراکز پر کئی بارحملہ کیا گیا جو ائی اے ای اے کی نگرانی میں کام کررہے تھے اور بین الاقوامی ایجنسی ایک سوتیس بار ان کا معائنہ کرچکی تھی۔

 انھوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کو ایران کے ایٹمی سائنسدانوں کے دہشت گردانہ قتل کی مذمت کرنی چاہئے۔ 

انھوں نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی میں ہماری ترقی و پیشرفت حیاتی اہمیت رکھتی ہے۔

 ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے ترجمان بہروز کمالوندی نے بھی اس تقریب سے خطاب میں کہا کہ ہماری ایٹمی صنعت کی جڑیں بہت محکم ہیں اور دنیا کی کوئی بھی طاقت اس کو ختم نہیں کرسکتی۔اس تقریب سے خطاب میں حکومت کی انفارمیشن کونسل کے سکریٹری محمد گلزاری نے کہا کہ بارہ روزہ مسلط کردہ جنگ کے دوران، نظام مملکت کے سارے ارکان نے پوری ہم آہنگی کے ساتھ کا ساتھ حالات کا کامیابی سے مقابلہ کیا اور کامیاب رہے۔ 

 

ٹیگس