Aug ۳۰, ۲۰۲۵ ۱۶:۴۰ Asia/Tehran
  • ہم جنگ شروع نہیں کریں گے لیکن جارح کا ڈٹ کے مقابلہ کریں گے

صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ہم جنگ شروع نہیں کریں گے لیکن جارح کا ڈٹ کے مقابلہ کریں گے ۔

سحرنیوز/ایران: صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے جمعے کی شب سیاسی کارکنوں اور صحافیوں کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے بظاہرخوبصورت چہرے کے پیچھے شیطان چھپا ہوا ہے اور دشمن دشمنی سے باز نہیں آئے گا اور وہ ہمارے اور اس خطے کے وسائل کو لوٹنا چاہتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ لوگ بظاہر آزادی اور جمہوریت کی بات کرتے ہیں لیکن پوری بے شرمی کے ساتھ غزہ اور دنیا بھر میں خواتین اور بچوں کا قتل عام بھی کرتے ہیں۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ہم باہمی اتحاد و یکجہتی کو مضبوط اور اسے وسعت دے کر ملک کو ہر طرح کے خطرات سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران کے دشمنوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ہم قومی اتحاد کے سائے میں اپنے دفاع کے لیے اس طرح ڈٹ جائیں گے۔

صدر پزشکیان کا اشارہ حالیہ بارہ روز ہ امریکی اسرائیلی جارحیت کی طرف تھا جس کے دوران ملت ایران نے قومی اتحاد کے ذریعے دشمن کے دانت کھٹے کیے تھے۔

صدر ایران نے کہا کہ ہم جنگ کے خواہاں نہیں ہیں لیکن اگرکسی نے جارحیت کی تو اسے منہ توڑ جواب دیں گے۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ دشمن نسلی اختلافات اور ملکوں کے درمیان تصادم کو ہوا دے کر، قوموں کو کمزور کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اس سازش میں ناکامی کی صورت میں براہ راست حملہ کرکے اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

درایں اثنا اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل مندوب، امیر سعید ایروانی نے تین یورپی ممالک کی جانب سے اسنیپ بیک مکینیزم کے "غیر قانونی" آغاز کو "مسترد" کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام جامع ایٹمی معاہدے جے سی پی او اے کے بھی منافی ہے۔

امیر سعید ایروانی

امیر سعید ایروانی نے کہا کہ تین یورپی ملکوں کی جانب سے اسنیب بیک مکینزم کو فعال کرنے کا اعلان غیر قانونی ہی نہیں بلکہ یورپ نے جامع ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں کسی طرح کے تنازع کے حل کے طریقہ کار کو نظرانداز کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران سفارت کاری کے لیے پرعزم ہے، لیکن کبھی بھی کسی دھمکی کے تحت تعاون نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز تین یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے سلامتی کونسل کے نام ایک خط کے ذریعے ایران کو بلیک میل کرنے اور سیاسی دباؤ ڈالنے کے لیے پابندیوں کی خود بخود واپسی کے بندوبست یا اسنیب بیک مکنزم کو فعال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 

ٹیگس