ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری اور سعودی ولی عہد کی ملاقات
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ڈاکٹر علی لاریجانی نے سعودی حکام سے ملاقات و گفتگو کی۔
سحرنیوز/ایران: ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سربراہ نے سعودی ولیعہد محمد بن سلمان سے اپنی ملاقات کے سلسلے میں کہا کہ اس ملاقات کے دوران اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کی سطح کم ہے اس لیے کچھ رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ علاقائی تعاون پر بھی سعودی ولیعہد کے ساتھ مشاورت ہوئی اور خطے کے امن و استحکام کے لئے ممکنہ اقدامات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کا بھی اس ملاقات کے دوران جائزہ لیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ خصوصی ورکنگ گروپ ان امور کو آگئے بڑھائیں گے۔
قطر پر صیہونی جارحیت کے بعد سعودی اسٹریٹیجی میں تبدیلی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر لاریجانی کا کہنا تھا کہ ہمارے سعودی دوستوں کا پہلے سے ہی صورتحال کے بارے میں واضح موقف تھا مگر اب وہ اور زیادہ روشن ہوا ہے اور اب وہ اور خطے کے دیگر ممالک اُس حقیقت کو درک کر رہے ہیں کہ جسے ایران ہمیشہ دہراتا رہا ہے کہ علاقے میں ایک ایسا مہم جو عنصر ہے جو نہیں چاہتا کہ علاقے میں امن و استحکام قائم ہو۔ خیال رہے کہ ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سربراہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مشاورتی عمل کو آگے بڑھانے کے مقصد سے گزشتہ روز سعودی عرب پہنچے تھے۔ یہ دورہ روان سال سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان کے دورہ تہران کے تناظر میں انجام پایا ہے۔
اس سفر میں سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری علی باقری کنی اور خلیج فارس کے امور میں وزیر خارجہ کے معاون محمد علی بیک بھی علی لاریجانی کے ہمراہ تھے۔ ڈاکٹر علی لاریجانی ں نے اپنے دور ریاض کے دوران سعودی وزیر دفاع اور بعض دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کی۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سربراہ علی لاریجانی کا یہ تیسرا علاقائی اور غیر ملکی دورہ ہے۔ اس سے قبل انہوں نے گزشتہ ماہ بغداد اور بیروت کا دورہ کر کے دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام سے ملاقات اور گفتگو کی تھی۔