Nov ۱۰, ۲۰۲۵ ۱۸:۳۰ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کا اعتراف، امریکی کردار کو بے نقاب کرتا ہے: ترجمان دفتر خارجہ

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آج اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں امریکی و صیہونی دعووں، ٹرمپ کے مجرمانہ اعتراف اور ایران کے بارے میں صیہونی و امریکی سازشوں کے بارے میں میڈیا نمائندوں کو بریف کیا۔

سحرنیوز/ایران:   ترجمان وزارت خارجہ اسماعیل بقایی نے میکسیکو میں صیہونی سفیر کے قتل کی کوشش پر مبنی امریکی و صیہونی الزام کو مسترد کرتے ہوئے اُسے بے بنیاد اور مضحکہ خیز قرار دیا۔

اسماعیل بقایی کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی متعدد سازشوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ دیگر ممالک کے ساتھ ایران کے تعلقات کو خراب کرنا چاہتی ہے۔

ایران کے خلاف صیہونی جارحیت میں اپنی شمولیت کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجرمانہ اعتراف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پہلے امریکی وزیر خارجہ نے صاف طور پر یہ یہ دعویٰ کیا تھا کہ ایران پر صیہونی جارحیت میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں اور یہ مکمل طور پر صیہونی حکومت کا یکطرفہ اقدام رہا ہے، مگر اب امریکی صدر کے اعتراف نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے حقیقت مکمل واضح کر دی ہے۔

ایران کے ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے جارحیت کے فورا بعد ہی امریکی و صیہونی جرائم کو دستاویزی شکل دینا شروع کر دی تھی اور اب ہم نے امریکی صدر کے اعتراف کو بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں درج کرا دیا ہے۔

انہوں نے ’حملہ، جارحیت اور دفاع کے سلسلے میں بین الاقوامی ضابطے‘ کے عنوان کے تحت تہران میں عنقریب ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف امریکہ اور صیہونی حکومت کی جارحیت محض ایک ملک کے خلاف جارحیت نہیں تھی بلکہ اُن تمام عالمی قوانین اور ضابطوں کی پامالی تھی جو آٹھ دہائیوں سے اقوام عالم کی مشترکہ زیست کی بنیاد بنے ہوئے ہیں۔

ایران پر سے پابندیاں ہٹھانے کے حوالے سے امریکی صدر کے بیان پر انہوں نے کہا پابندیاں اگر ہٹتی ہیں، وہ ایران پر امریکہ کا کوئی احسان نہیں ہوگا، کیوں وہ روز اول سے ہی غیر قانونی اور غیر منصفانہ تھیں، وہ بشریت کے خلاف جرائم کی واضح مصداق ہیں اور ظاہر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بھی ہمیشہ پابندیوں کے خاتمے پر زور دیا اور اس مطالبے کو ایران مغربی فریقوں کے ساتھ ہونے والے تمام مذاکرات میں ایک بنیادی عنصر کے طور پر پیش کرتا رہا ہے۔ ابراہیم ڈیل کے تحت صیہونی حکومت سے تعلقات کی بحالی کی مہم میں قازقستان کی شمولیت پر ان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر ہمارا یہ ماننا ہے کہ وہ حکومت جو غزہ میں مسلسل نسل کشی کا ارتکاب کرتی رہی ہو، جس نے علاقائی ممالک پر جارحیت کی ہو، ایسی حکومت اس قابل نہیں کہ اُس کے ساتھ کسی بھی طرح کے تعلقات استوار کئے جائیں، کیوں کہ اس سے وہ مزید گستاخ ہو جائے گی۔

 

ٹیگس