تحریک حماس نے ایران کی حمایت کی قدر دانی کی ہے
لبنان میں تحریک حماس کے نمائندے نے حماس اور فلسطینی مسلمانوں کی حمایت کو سراہا ہے
اطلاعات کے مطابق لبنان میں حماس کے نمائندے علی برکہ نے ہفتے کے روز ارنا کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں حماس اور فلسطینی قوم کی حمایت کی قدر دانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ان چند ملکوں میں شامل ہے کہ جو ہمیشہ ملت فلسطین کے شابشانہ رہے ہیں اور ہر طریقے سے اس کی حمایت کی ہے۔
علی برکہ نے صہیونی حکومت کے ساتھ تمام عربی اور اسلامی ملکوں کے تعلقات کو منقطع کئے جانے کی ضرورت تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے تعلقات سے صرف صیہونی حکومت کو ہی فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے اسے ایک بڑی خطرناک غلطی سے تعبیر کیا کہ جو فلسطین کے نقصان ہوگی۔
تحریک حماس کے نمائندے نے کہا افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بعض عرب ممالک خصوصا سعودی عرب نے صیہونی حکام کے ساتھ خفیہ اور اعلانیہ تعلقات قائم کر رکھے ہیں حتی انہوں نے حماس کا مقابلہ کرنے کے لئے صیہونیوں کے ساتھ اتحاد قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
علی برکہ نے انتفاضہ قدس کی حمایت کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی اور کہا کہ صیہونیوں کے خلاف ملت فلسطین کی جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک سرزمین فلسطین آزاد نہیں ہوجاتی۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں فلسطنیوں کی بندوقوں کا رخ صرف صیہونیوں کی طرف ہی رہے گا۔ ان کا کہنا تھا ہماری اس روش میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
اکتوبر کے میہنے میں انتفاضہ قدس کے آغاز سے تمام مقبوضہ علاقوں میں مسلسل مظاہرے ہورہے ہیں، کہ جن کا مقصد مسجد الاقصی قدس شریف کے سلسلے میں صیہونی حکومت کے اقدامت اور غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔
انتفاضہ قدس کے آغاز سے اب تک پچانوے فسلطینی صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ تابحال دو ہزار سات سو فلسطینی کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں