سعودی عرب نے یمن میں ممنوعہ ہتھیار استعمال کئے: عبدالحسین الشبیب
یمن کے سیاسی مبصر عبدالحسین الشبیب نے کہا ہے کہ یمن کے خلاف جارحیت کے دوران سعودی عرب کا ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
عبدالحسین الشبیب نے جمعے کے دن ہمارے نمائندے سے گفتگو کے دوران یمن پر کلسٹر بموں سمیت ممنوعہ ہتھیاروں کے ساتھ سعودی عرب کے حملوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی اداروں کو آل سعود کے اس وحشیانہ اقدام کے خلاف اپنا رد عمل ظاہر کرنا چاہئے۔
عبدالحسین الشبیب کا مزید کہنا تھا کہ آل سعود حکومت بنیادی تنصیبات کو تباہ کرنےاور یمنی عوام پر دباؤ ڈالنے کے مقصد سے اس طرح کے مظالم و جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔
سیاسی امور کے اس یمنی ماہر نے یہ بات زور دے کر کہی کہ آل سعود حکومت یمن کے بے گناہ عوام کا قتل عام کرنے کے ذریعے اس ملک پر تسلط جمانے پر مبنی اپنا مقصد حاصل نہیں کر سکے گی۔
ہیومن رائٹس واچ نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی اتحاد نے یمن کے مختلف علاقوں میں CBU58 قسم کے کلسٹر بموں کا استعمال کیا ہے جن کو انیس سو اٹھتر میں امریکی ریاست ٹینیسی میں بنایا جاتا تھا۔
اس رپورٹ میں آیا ہے کہ یمن کے دارالحکومت صنعا کے قریبی رہائشی علاقوں پر کلسٹر بم گرائے گئے ہیں جن کی وجہ سے رہائشی مکانات تباہ ہونے کے علاوہ اس علاقے میں جانی اور مالی نقصان بھی ہوا ہے۔