Jan ۱۶, ۲۰۱۶ ۱۶:۴۳ Asia/Tehran
  • یمن جنگ پر امریکا و برطانیہ کی نگرانی، سعودی وزیر خارجہ کا دعوی

سعودی حکومت نے کہا ہے کہ امریکی اور برطانوی فوجی عہدیدار یمن پر سعودی فضائی حملوں کی پوری نگرانی کر رہے ہیں۔

سعودی حکومت کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے اپنے ایک بیان میں کھل کر کہا ہے کہ جنگ یمن کے لئے سعودی کنٹرول روم میں برطانوی اور امریکی فوجی حکام ہمارے ساتھ موجود ہیں۔ عادل الجبیر نے کہا کہ مذکورہ برطانوی اور امریکی عہدیداروں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ ہم کیا کر رہے ہیں کیا نہیں کر رہے تاہم انہوں نے دعوی کیا کہ ان عہدیداروں کا فیصلہ سازی میں کوئی کردار نہیں ہے۔

سعودی حکومت کے وزیر خارجہ نے یہ بیان لندن میں امریکی اور برطانوی وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد دیا۔

برطانیہ نے اس سے پہلے اعلان کیا تھا کہ اس کے فوجی ریاض میں موجود ہیں اور یمن پر حملوں میں اس کی مدد کر رہے ہیں۔ یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ سعودی فوج کے ترجمان احمد العسیری نے اپنے ایک حالیہ بیان میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ یمن کے صوبے حجہ پر بمباری کے دوران کلسٹر بموں کا استعمال کیا گیا ہے۔

العسیری نے دعوی کیا کہ سعودی فوج نے یمن کی جنگ میں صرف ایک بار کلسٹر بموں کا استعمال کیا ہے۔ اس سے پہلے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے ماہرین نے کہا تھا کہ یمن کے صوبے حجہ اور دارالحکومت صنعا سمیت مختلف شہروں میں کلسٹر بموں کے متعدد خول دریافت ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی آٹھ جنوری کو اپنے ایک بیان میں یمن پر سعودی عرب کے فضائی حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کلسٹر بموں کا استعمال جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔

ہیومن ر ائٹس واچ نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ سعودی عرب کے لڑایا طیاروں نے یمن کے رہائشی علاقوں پر کلسٹر بم برسائے ہیں اور اس کا یہ اقدام جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔

واضح رہے کہ یمن پر چھبیس مار چ دو ہزار پندرہ سے جاری سعودی جارحیت میں ساڑھے سات ہزار سے زیادہ یمنی شہری شہید اور چودہ ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

ٹیگس