عراق اور شام سے داعش کے سرغنوں کے لیبیا میں داخلے پر تشویش
لیبیا کی انٹیلی جنس ایجنسی کے ایک اعلی عہدیدار نے عراق اور شام سے لیبیا میں داعش کے سرغنوں کے داخلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق شمال مغربی لیبیا میں واقع مصراتہ شہر کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ اسماعیل شکری نے عراق اور شام سے دہشت گرد گروہ داعش کے سرغنوں کے لیبیا میں داخل ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق کی فوج کی جانب سے دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف کئے جانے والے آپریشن کی وجہ سے اس گروہ کے بہت سے عناصر فرار ہو کر لیبیا میں داخل ہو گئے ہیں۔
اسماعیل شکری نے مزید کہا کہ لیبیا میں آنے والے داعش کے اکثر عناصر غیر ملکی ہیں۔ اسماعیل شکری کا کہنا تھا کہ دہشت گرد گروہ داعش پر دباؤ بڑھنے کے بعد اس گروہ کے عناصر کا دوسرے ممالک کی جانب فرار ہونا ایک فطری بات ہے اور دہشت گرد گروہ داعش اپنے اہم عناصر کو محفوظ مقامات کی جانب روانہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ سنہ دو ہزار گیارہ میں لیبیا کے سابق ڈکٹیٹر کرنل قذافی کی حکومت کی سرنگونی کے بعد سے اب تک اس ملک میں بدامنی پائی جاتی ہے۔ اور یہ ملک اس وقت خانہ جنگی کا شکار ہے۔ اس ملک میں مرکزی حکومت کا فقدان ہے جس کی وجہ سے اس ملک میں متعدد عسکری گروہ وجود میں آچکے ہیں۔
دہشت گرد گروہ داعش نے بھی لیبیا کی موجودہ صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے حالیہ مہینوں کے دوران اس ملک کے تیل کی تنصیبات پر وسیع پیمانے پر حملے کئے ہیں۔