یمن پر سعودی عرب کی جارحیت جاری
یمن کے مختلف علاقوں پر سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ فضائی حملوں کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری رہا جس میں درجنوں عام شہری شہید ہو گئے۔
اسی کے ساتھ یمنی افواج کے جوابی حملوں میں سعودی فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا اور سعودی عرب کا ایک سرحدی شہر الربوعہ مکمل طور پر یمن کے کنٹرول میں آگیا۔ یمن سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ منگل کی رات اور بدھ کو سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے فضائی حملوں میں بہت سے بے گناہ یمنی شہری خاک و خون میں غلطاں ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا پر منگل کی رات اور بدھ کو دو پہر سے پہلے سعودی جنگی طیاروں نے کئی بار پر حملہ کیا۔ سعودی حکومت کے بدھ کے فضائی حملوں میں صنعا میں درجنوں عام شہری شہید ہو گئے۔ سعودی جنگی طیاروں کے تازہ حملوں میں ایک اسکول اور بہت سے رہائشی مکانات منہدم ہو گئے۔ یمنی ذرائع کے مطابق سعودی جنگی طیاروں نے یمن کے صوبہ مآرب کے جبل ہیلان اور المخدرہ نامی علاقوں پر بھی بمباری کی۔
دوسری طرف یمن کی فوج اور عوامی رضاکار دستوں نے سعودی عرب کے سرحدی علاقوں میں سعودی فوجی مراکز پر حملے کر کے درجنوں سعودی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی سعودی عرب کے صوبہ نجران کے علاقے الشرفہ میں سعودی فوج کے ایک مرکز پر یمنی افواج کے جوابی حملے میں کم سے کم چھے سعودی فوجی ہلاک اور بھاری مقدار میں اسلحے اور جنگی وسائل تباہ ہو گئے۔ جنوبی یمن کے علاقے تعز میں بھی سعودی اتحاد کے ایک فوجی مرکز پر یمنی افواج کے حملے میں کم سے کم پانچ سعودی فوجیوں کی ہلاکت کی خبر ہے۔ اسی کے ساتھ یمنی فوج کے ترجمان شرف لقمان نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کا جنوبی شہر الربوعہ اور اس کے نواح میں کئی دیہی علاقے یمنی افواج کے کنٹرول میں آگئے ہیں-
اس رپورٹ کے مطابق سعودی فوج کی سرحدی چوکیوں پر یمنی افواج کے حملے کے بعد سعودی فوجی اپنے مورچے چھوڑ کر بھاگ کھڑے ہوئے۔ اس حملے میں سعودی فوج کی متعدد سرحدی چوکیوں کے ساتھ ہی پندرہ ہزار کی آبادی کا شہر الربوعہ اور اس کے اطراف کے گاؤں بھی یمن کے کنٹرول میں آگئے۔
ادھر یمنی افواج کے جوابی حملوں میں بھاری نقصان اٹھانے کے بعد بدنام زمانہ امریکی سیکورٹی کمپنی بلیک واٹر نے سعودی اتحاد کے العمری فوجی مرکز سے اپنے افراد کو باہر نکالنے کا اعلان کر دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بلیک واٹر کے اس اعلان کے بعد متحدہ عرب امارات کے فوجیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ قابل ذکر ہے کہ بلیک واٹر کے کرائے کے فوجیوں کو یمن میں متحدہ عرب امارات کی فوج ہی لے کر آئی ہے۔ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار دستوں کی مشترکہ ہائی کمان نے اعلان کیا ہے کہ العمری میں سعودی اتحاد کے فوجی مرکز پر یمنی افواج کے تازہ حملے میں بلیک واٹر کے سات فوجی ہلاک اور چالیس کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری طرف یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصار اللہ کی پولیٹیکل کونسل کے سربراہ صالح الصماد نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا ہے کہ یمن پر سعودی جارحیت کی کمان امریکا کے پاس ہے۔
المسیرہ کے مطابق انھوں نے بدھ کو ایک گفتگو میں کہا کہ امریکا نے یمن کے عوام کو جھکانے کے لئے اپنے زرخریدوں کے ذریعے یمن پر وحشیانہ جارحیت مسلط کی لیکن اپنے مقصد میں ناکام رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکی سمجھ رہے تھے کہ اس جارحیت کے ذریعے وہ یمن کے عوام کو جھکانے میں کامیاب ہو جائیں گے لیکن مختلف شہروں پر دس مہینے سے جاری وحشیانہ بمباری اور بے گناہ شہریوں، عورتوں اور بچوں کے قتل عام کے باوجود وہ یمنی عوام کو ان کے راستے سے ہٹانے میں ناکام رہے ہیں۔ انھوں نے اسی کے ساتھ یمنی عوام کی استقامت و پائیداری کو قابل تعریف بتاتے ہوئے کہا کہ یہ یمنی عوام کے وجود اور ان کے وقار کی جنگ ہے اور وہ آخری دم تک جارحین کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے۔