یمن: تحریک انصاراللہ کا مقررہ وقت پر جنگ بندی اور غیر مشروط مذاکرات کی ضرورت پر زور
یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ نے مقررہ وقت پر جنگ بندی اور غیر مشروط مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
یمن کے المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ یمن کی سبھی سیاسی جماعتیں، مقررہ وقت پر جنگ بندی اور غیر مشروط امن مذاکرات کی حمایت کرتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جنگ جاری رہنے کے ساتھ مذاکرات کا نہ صرف یہ کہ کوئی فائدہ نہیں ہو گآ بلکہ ایسے مذاکرات آتش جنگ کے مزید بھڑکنے اور بحران کی پیچیدگی بڑھنے پر منتج ہوں گے۔
انھوں نے یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائںدے اسماعیل ولد شیخ احمد کے ساتھ اپنی ٹیلیفونی گفتگو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسماعیل ولد شیخ نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں مذاکرات کی پیشگی شرطوں میں تضاد اور آئندہ مذاکرات کے تعلق سے بعض نکات کا ذکر کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسماعیل ولد شیخ کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا مقصد جںگ کا خاتمہ اور ملک کی تعمیرنو ہے اور اس بات کے پیش نظر کہ اس وقت سبھی یمنی گروہ اور جماعتیں کسی نہ کسی شکل میں موجودہ تنازعہ کا حصہ ہیں، اس لئے اس بحران کے حل کے عمل میں سبھی کی شمولیت ضروری ہے۔
محمد عبدالسلام نے کہا کہ عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ نے آئندہ مذاکرات کے لئے اپنے نمائندوں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے اسماعیل ولد شیخ نے اعلان کیا ہے کہ دس اپریل سے جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا اور اٹھارہ اپریل سے کویت میں یمن کے امن مذاکرات کا آغاز ہو گا۔
یاد رہے کہ یمن پر سعودی جارحیت میں ساڑھے آٹھ ہزار سے زائد یمنی شہید ہوئے ہیں جن میں سوا دو ہزار سے زائد بچے شامل ہیں۔