اسرائیل کے خلاف جامع تحریک مزاحمت کی ضرورت پر تاکید
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اسرائیل کو پورے خطے کے لئے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے صہیونی دشمن کے خلاف جامع تحریک مزاحمت شروع کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
جنوبی لبنان سے صیہونی فوجیوں کی ذلت آمیز پسپائی کی سولہویں سالگرہ کے موقع پر ایک قومی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید حسن نصراللہ نے کہا کہ یہ تقریب اس بات کی گواہ ہے کہ لبنان کے عوام اسرائیل کے خلاف اپنی کامیابیوں پر فخر کرتے ہیں اور یہ فتح ان کی تہذیب و ثقافت کا حصہ بن گئی ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ حزب اللہ کے جوانوں کی قربانیاں نہ ہوتیں تو لبنان کو آزاد نہیں کرایا جاسکتا تھا۔
انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں ہے کہ صیہونی حکومت ہی خطے کی اصل دشمن اور اس علاقے کے استحکام کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا ناجائز قبضہ ختم کرانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ پورے خطے میں ہر جگہ اسرائیل کے خلاف جامع تحریک مزاحمت شروع کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر خطے کی اقوام اور ان کی مسلح افواج متحد ہوں تو ایسی صورت میں جامع تحریک مزاحمت کا آغاز ممکن ہے۔
انہوں نے فلسطینیوں سے اپیل کی وہ پوری طرح ہوشیار رہیں اور باہمی اتحاد کو برقرار رکھیں کیوں کہ اتحاد ہی میں بقا کا راز پنہاں ہے۔
سید حسن نصراللہ نے اسرائیل کے خلاف مزاحمت کا محور کمزور کرنے کی سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت کے محور کو کبھی شکست نہیں ہو گی۔