فلوجہ کی آزادی کا آپریشن، عراقی فوج شہر کے اندر داخل ہوگئی
عراق میں فلوجہ کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کے لئے آپریشن کے تیسرے مرحلے کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔
عراق سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ فلوجہ کو آزاد کرانے کے آپریشن کا دوسرا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد تیسرے مرحلے میں ، عراقی افواج تین سیکٹروں سے شہر فلوجہ میں داخل ہوگئی ہیں ۔ ان رپورٹوں کے مطابق عراقی افواج شہر فلوجہ کے مرکز تک پہنچ گئ ہیں ۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق عراقی پولیس کے چیف جنرل رائد شاکر جودت نے بتایا ہے کہ فلوجہ میں داعش تک مدد پہنچانے کے سبھی راستے کاٹ دیئے گئے ہیں ۔
انھوں نے بتایا ہے کہ اس آپریشن میں فلوجہ کے اطراف میں مزید اٹھائیس علاقے عراقی افواج کے کنٹرول میں آگئے ہیں -
اعلان کیا گیا ہے کہ داعش سے فلوجہ کی آزادی کے بعد شہر میں امن و امان قائم کرنے کی ذمہ داری الانبار کی پولیس کو سونپی جائے گی ۔
یاد رہے کہ فلوجہ کی آزادی کے آپریشن میں عراقی فوج ، پولیس ، عوامی رضاکار فورس اور قبائلی لشکر کے جوان شریک ہیں
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ فلوجہ کی آزادی کے آپریشن میں عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی نے بنیادی کردار ادا کیا ہے ۔ الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر انچیف ابومہدی المہندس نے بتایا ہے کہ الحشد الشعبی نے فلوجہ کی آزادی کے آپریشن میں دشوار اور پیچیدہ ترین کارروائیاں کامیابی کے ساتھ انجام دی ہیں ۔
انھوں نے بتایا کہ عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے داعش کے ذریعے قائم کئے گئے حصار کو توڑ کر شہر میں داخل ہونے کے راستے کھول دیئے ۔ انھوں نے بتایا کہ عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے فلوجہ میں داعش کو پوری طرح تہس نہس کر دیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش کے تھوڑے سے لوگ فلوجہ میں باقی بچے ہیں لیکن عام شہریوں کی جان کی حفاظت کے لئے عراقی افواج کافی احتیاط سے کام لے رہی ہیں ۔ انھوں نے بتایا کہ چونکہ داعش نے عام شہریوں کو انسانی ڈھال بنا لیا ہے اس لئے فی الحال براہ راست حملے سے ہم گریز کر رہے ہیں تاکہ عام شہریوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے