Nov ۲۶, ۲۰۱۶ ۱۱:۱۶ Asia/Tehran
  • مظاہرین نے میانمار حکومت سے مذہبی اور قومیت پر مبنی نسل کشی کو بند کرنے کی اپیل کی۔
    مظاہرین نے میانمار حکومت سے مذہبی اور قومیت پر مبنی نسل کشی کو بند کرنے کی اپیل کی۔

ہزاروں لوگوں نے اسلامی ممالک میں روہنگیا مسلمانوں کی ابتر صورتحال پر احتجاج کرتے ہوئے مظاہرے کیے۔

رپورٹون کے مطابق بنگلہ دیش، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور انڈونیشیا میں ہزاروں لوگوں نے مظاہرے کرکے روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ مکمل ہم بستگی کا اعلان کردیا۔

بنگلہ دیش کے دارالحکومت داکا میں مظاہرین نے "روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی بند کریں" کا نعرہ لگا کر عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے روہنگیا کے مسلمانوں کی نسل کشی پر آنکھیں بند نہ کرنے کی اپیل کی۔ بنگلہ دیش میں مسلمانوں کے احتجاج کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ بنگلہ دیش روہنگیا مسلمانوں کو پناہ گزین کے طور پر قبول نہیں کر رہا اور بنگلہ دیش اتھارٹی کی جانب سے سرحد پار کرنے والوں کو پھر سے میانمار واپس بھیجا جا رہا ہے۔

تھائی لینڈ میں بھی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد نے بنکاک میں میانمار کے سفارتخانے کے سامنے اجتماع کرکے روہنگیا کے مسلمانوں پر کیے گئے ظلم و ستم کے خلاف احتجاج کیا۔ اس سے پہلے تھائی لینڈ کی حکومت کی جانب سے روہنگیا پناہ گزینوں کے دوسرے گروہ کو میانمار واپس بھیجنے کے فیصلے پر یہاں کے مسلمانوں نے شدید غم وغصے کا اظہار کیا تھا۔

مظاہرین نے میانمار حکومت سے مذہبی اور قومیت پر مبنی نسل کشی کو بند کرنے کی اپیل کی اور آزاد بین الاقوامی تحقیقاتی ٹیم کو میانمار میں آنے اور حالات کا صحیح جائزہ لینے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ تین سال قبل میانمار میں نسلی اور مذہبی تصادم کے آغاز کے بعد سے میانمار کے انتہا پسند بوڈھسٹ، حکومت اور فوج کی ایما پر روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں، ان کی املاک کو تاراج اور ان کی عورتوں پر مسلسل حملے کر رہے ہیں-

ٹیگس