Jul ۰۶, ۲۰۱۷ ۰۹:۰۰ Asia/Tehran
  • قطر کے خلاف پابندیاں جاری رہیں گی

بے بنیاد الزامات کے تحت قطر کا بائیکاٹ کرنے والے 4 عرب ممالک نے مطالبات تسلیم نہ کیے جانے پر قطر پرعائد پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب، مصر، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کا اجلاس مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہوا جہاں قطر کے حوالے سے موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور قطر کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب پر غور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ جب تک قطر اپنی پالیسیاں تبدیل نہیں کرتا چاروں خلیجی ممالک کی جانب سے اس کا سیاسی بائیکاٹ جاری رہے گا۔ اس موقع پر مصر کے وزیرخارجہ سامح شکری نے کہا کہ چارعرب ممالک کی جانب سے کیے جانے والے مطالبات کا قطر نے انتہائی منفی جواب دیا ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ قطراس بات کو نہیں سمجھ رہا کہ صورتحال کتنی سنگین اور خطرناک ہے۔

مصری وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ قطر کے معاملے پر مزید غور کے لیے سعودی عرب، مصر، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کا اگلا اجلاس بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہوگا تاہم فی الحال اس کی کوئی حتمی تاریخ طے نہیں کی گئی۔

دوسری جانب قطری وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک کسی بھی ایسے مطالبے کو تسلیم نہیں کرے گا جسے وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی سمجھتا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور خلیج فارس کی دیگر تین ریاستوں نے قطر کو اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے پہلے 30 جون تک کی ڈیڈ لائن دی تھی تاہم بعد میں اس میں مزید 48 گھنٹوں کی توسیع کردی تھی اور ساتھ ہی کہا تھا کہ اگر قطر نے مقررہ مدت میں مطالبات تسلیم نہ کیے تو اس پر مزید پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔

سعودی عرب اور اس کے دیگر تین اتحادی ممالک نے 5 جون کو قطر پر دہشت گردی کی معاونت کا الزام عائد کر کے اس سے تعلقات منقطع کر لیے تھے تاہم قطر نے اس الزام کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔ قطر نے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کیے جانے والے مطالبات کو بھی مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ ان پرعمل درآمد ممکن نہیں۔

ٹیگس