مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا منصوبہ
بیت المقدس کی بلدیہ، صیہونی فوجیوں کی حمایت میں کفر عقب کے علاقے میں فلسطینیوں سے متعلق ایک سو اڑتیس مکانات پر مشتمل پانچ عمارتوں کو مسمار کرنا چاہتی ہے۔
صیہونی اخبار ہاآریٹز نے لکھا ہے کہ اسرائیل کی عدالت نے بیت المقدس کی بلدیہ کے اس منصوبے کو ختم کرانے کے لئے فلسطینیوں کی اپیل کو مسترد کر دیا۔
دوسری جانب غرب اردن کے شمالی علاقے میں تعمیرات کے کیس کے انچارج غسان دغلس نے کہا ہے کہ عیلہ کے کچھ صیہونی آبادکاروں نے صیہونی فوجیوں کی حمایت سے زیتون کی فصل توڑنے والے فلسطینی کاشتکاروں پر حملہ کر کے انھیں شدید زدوکوب کیا۔
اسی طرح کچھ اور صیہونی آبادکاروں نے نابلس کے مشرق میں واقع عورتا اور دیرالحطب میں سات سو سے زائد درختوں سے زیتون چوری کرلئے۔
الخلیل میں بھی صیہونی آبادکاروں نے صیہونی فوجیوں کی حمایت سے الحصین کے علاقے میں ایک فلسطینی کے گھر پر حملہ کیا اور اہل خانہ کو سخت زدوکوب کیا۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت صیہونی بستیوں کی تعمیرات کا عمل بڑھانے کے لئے فلسطینیوں کے مکانات پر زبردستی قبضہ کر رہی ہے جبکہ وہ پرمٹ نہ ہونے کا بہانہ بنا کر ان کے مکانات کو مسمار کر رہی ہے۔