Nov ۰۷, ۲۰۱۷ ۱۴:۱۱ Asia/Tehran
  • محاصرہ سعودی قیادت کی بے بسی کی علامت ہے،یمنی وزارت خارجہ

یمن کی وزارت خارجہ نے اپنے ملک کے بری، بحری اور فضائی محاصرے کو یمنی عوام کے خلاف جارحیت میں سعودی عرب کی سیاسی اور فوجی قیادت کی کھلی شکست اور بے بسی کی علامت قرار دیا ہے

یمن پر جارحیت کرنے والے سعودی فوجی اتحاد نے ریاض کے ملک خالد ایئر پورٹ پر یمنی فوج کے میزائل حملے کے بعد یمن کی مکمل ناکہ بندی کا اعلان کیا ہے۔یمن کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں اس ناکہ بندی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کا زمینی، سمندری اور فضائی محاصرہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودیوں کے اس اقدام سے یمنی عوام کی ان مشکلات اور مسائل کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے جن کا سعودی جارحیت کے آغاز سے انہیں سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔دوسری جانب یمن کی سپریم انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے صنعا میں فلسطینی عوام کی حمایت میں ہونے والے ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے عوام سعودی جارحیت کے مقابلے میں ڈٹے ہوئے ہیں اور آج کا یہ مظاہرہ فلسطینی کاز کے بارے میں یمنی عوام کی آگہی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔محمدعلی الحوثی نے کہا کہ دہشت گرد دراصل اسرائیل اور اس کے پٹھو یعنی سعودی اور اماراتی ہیں جنہوں نے ایک جانب فلسطینی عوام کا اور دوسری جانب سے یمنی عوام کا محاصرہ کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ذریعے یمنی عوام کے محاصرے اور اسرائیل کے ہاتھوں غزہ کے محاصرے میں کوئی فرق نہیں ہے۔یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کی  سیاسی کونسل کے رکن محمد البخیتی نے بھی کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی پالیسیاں امریکی اور صیہونی ایجنڈے پر عملدرآمد کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یمنی عہدیداروں کو سعودی عرب کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں سے پتہ چلتا ہے کہ ریاض حکومت یمنی عوام کے مقابلے میں کس قدر بے بس اور لاچار ہوگئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نےایک فہرست جاری کی ہے جس میں انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی سمیت اس عوامی تحریک کے پندرہ اعلی عہدیداروں کے نام شامل ہیں۔سعودی عرب نے مذکورہ یمنی عہدیداروں کے بارے میں انٹیلی جینس معلومات فراہم کرنے والوں کے لئے بیس ملین سے لیکر تیس ملین ڈالر کا انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

ٹیگس