ریاض میں سعودی وزارت دفاع پر یمن کی عوامی تحریک کا میزائل حملہ
یمنی ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی جارحیت کے جواب میں ریاض میں سعودی وزارت دفاع کی جانب بیلسٹک میزائل داغا گیا ہے۔
یمن کی اعلی انقلابی کونسل کے چیئرمین محمد علی الحوثی کے حوالے سے العالم کی رپورٹ کے مطابق یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی عرب کی مسلسل جاری وحشیانہ جارحیت کے جواب میں یمنی فوج نے ریاض میں سعودی وزارت دفاع کی جانب ایک بیلسٹک میزائل فائر کیا۔
یمنی ذرائع کی جانب سے اس حملے کے بارے میں مزید تفصیلات بیان نہیں کی گئیں۔
سعودی ذرائع نے بھی اس سلسلے میں کسی قسم کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا تاہم سعودی شخصیات نے اپنے ٹوئٹر پر ریاض کے بعض علاقوں میں دھماکے کی آواز سنے جانے کی خبر دی ہے اور بعض نے سعودی عرب کی فضا میں میزائل کا مشاہدہ کرنے کی خبر دی ہے۔
دوسری جانب یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے شمال مغربی یمن کے شہر حرض میں سعودی اتحاد سے متعلق ایک ڈرون طیارہ مار گرائے جانے کی خبر دی ہے۔المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی فضائیہ نے یکم اکتوبر کو بھی صنعا میں الدیلمی مرکز کی فضا میں جارح سعودی عرب کا ایک امریکی ڈرون طیارہ مار گرایا تھا۔
دریں اثنا سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے مغربی یمن کے صوبے الحدیدہ کے علاقے الخوخہ پر ہفتے کے روز وحشیانہ حملہ کیا جس میں دس عورتیں نشانہ بنیں۔
ادھر یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن ضیف اللہ الشامی نے سعودی دشمن کے مقابلے میں قومی اتحاد کی تقویت کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جارح دشمن کے دعوے کے برخلاف انصاراللہ، یمن کی ایک عوامی تحریک اور عوامی طاقت ہے۔
حالیہ دنوں کے دوران یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سرحدی علاقوں میں سعودی فوج اور اس کے اتحادیوں کے ٹھکانوں پر بارہا حملے کئے ہیں۔
یمنی فوج نے ستّائیس دسمبر کو بھی بحریہ کے مندب ون نئے میزائل سسٹم کی رونمائی کر کے بحری اہداف کو نشانہ بنا کر تباہ کرنے کے سلسلے میں اپنی توانائی کا مظاہرہ کیا تھا۔
یمنی فوج کا یہ ایسا میزائل ہے کہ جسے ڈی کوڈ نہیں کیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور بعض مغربی و عرب ملکوں کی حمایت سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے جس میں تیس ہزار سے زائد یمنی عام شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔