یمن میں سعودی درندگی اور اقوام متحدہ کے خراٹے! ۔ کارٹون
یمن پر سعودی عرب کے بم برستے ہوئے تین سال ہو چکے ہیں مگر اب تک اقوام متحدہ نے سعودی عرب کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا ہے۔البتہ ظاہر ہے کہ جب اقوام متحدہ خود جرائم پیشہ سعودی خاندان کے ٹکڑوں پر پل رہا ہو تو پھر اس سے کوئی امید رکھنا ہی بیکار ہے۔سعودی عرب نے گزشتہ مارچ کے مہینے میں ۹۳۰ ملین ڈالر (۹۳ کروڑ ڈالر) کا ایک چک اقوام متحدہ کے سپرد کیا۔
سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے۔