Dec ۰۶, ۲۰۱۸ ۰۹:۴۶ Asia/Tehran
  • یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات

سوئیڈن میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے فریقین کے درمیان امن مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے۔

قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے زیر انتظام سوئیڈن میں جنگ زدہ یمن میں مکمل سیز فائر کے لیے فریقین کے درمیان امن مذاکرات ہو رہے ہیں جس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، یمن کے حکومتی حکام اور یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے نمائندے شریک ہیں۔

انصاراللہ کے رہنما عبد الملک الحوثی نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سوئیڈن میں یمن سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جس میں خصوصی طور پر یمن میں نئے آئین کی تشکیل بھی شامل ہیں، تمام امور پر اتفاق رائے ہونے کے بعد جنگ بندی کا امکان ہے۔

اقوام متحدہ نے یمن کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین کو مذاکرات کے لیے آمادہ کیا تھا، اس حوالے سے اقوام متحدہ کی خصوصی ٹیم نے یمن کا دورہ کیا اور حکومت کے ساتھ ساتھ انصاراللہ کے رہنماوں سے بھی ملاقات کی تھی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت  سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔

یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔

 سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔

ٹیگس