جب اسرائیلی فوج کی بکتربند گاڑیوں پر لگی مشین گنیں غائب ہوگئیں + مقالہ
جنوبی لبنان کی سرحد کے قریب تعینات اسرائیلی فوج کی دو بکتربند گاڑیوں کی چھت پر لگی مشین گنوں کا اچانک غائب ہو جانا، اسرائیلی فوج کے لئے بہت بڑا جھٹکا ہے اور اس سے تحریک حزب اللہ اور اس کے مجاہدین کی طاقت کا اندازہ ہوتا ہے جنہوں نے ممکنہ طور پر اسرائیلی فوج کے اندر بڑی پیشروانہ طریقے سے رسائی حاصل کر لی ۔
اس واقعے پر غور کیا جائے تو اس وقت جب سرحدی علاقوں میں حزب اللہ کی اسٹراٹیجک سرنگوں کا پتہ لگانے کے نام پر اسرائیلی فوج نے اس شمالی شیلڈ نامی آپریشن شروع کر رکھا ہے، اس واقعے کے پیچھے دو ہی سبب سمجھ میں آتے ہیں ۔
پہلا امکان یہ ہے کہ حزب کے مجاہدین نے آہستہ سے سرحد عبور کیا یا سرنگوں کی مدد سے اسرائیلی فوجیوں کی بکتربند گاڑیوں تک پہنچے اور دونوں بکتربند گاڑیوں پر لگی مشین گنیں انہوں نے اتاری اور واپس چلے گئے۔ اس طرح حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کو بے عزت بھی کیا اور اسرائیلی قیادت کو اپنا پیغام بھی پہنچا دیا۔
دوسرا امکان یہ ہے کہ خود اسرائیلی فوجیوں نے یہ دونوں مشین گنیں، دلالوں یا حزب اللہ کے ارکان کو فروخت کر دی ہوں اور اس کے بدلے رقم یا منشیات حاصل کی ہوں ۔
شاید دوسرے امکان کے بارے میں پڑھ کر کچھ افراد کو تعجب ہوگا اور شاید ہونا بھی طبیعی ہے لیکن ہم یہ بات پورے وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ اسرائیل کی فوج دنیا کی سب سے بد عنوان فوج ہے ۔
مقالہ نگار کو یہ بات فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ یاسرعرفات نے بتائی ہے۔ انہوں کہا تھا کہ وہ رقم دے کر خود اسرائیلی فوجیوں اور جرنلوں سے پیشرفتہ ہتھیار خرید لیتے ہیں اور انہوں نے اسرائیل سے جنگ کرنے والے اپنے بہت سے مزاحمت کاروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کے لئے اسرائیلی جرنلوں کو رشوت دے کر کام چلایا ہے ۔
پھر بھی ہمارے خیال میں پہلا احتمال زیادہ طاقتور ہے یعنی حزب اللہ کی اسپیشل فورسز کے کمانڈوز اسرائیلی ٹھکانوں تک پہنچے ہوں گے اور انہوں نے دو بکتربند گاڑیوں پر لگی مشین گنیں وہاں سے نکالی ہوں گی اور دوبارہ جنوبی لبنان میں موجود اپنے ٹھکانوں میں واپس چلے گئے ہوں گے۔ ہو سکتا ہے کہ ہمیں یہ دونوں مشین گنیں بیروت کے جنوبی ضاحیہ علاقے میں کسی پریس کانفرنس میں یا حزب اللہ کی نمائش میں نظر آئیں جہاں حزب اللہ نے اسرائیلی فوجیوں سے چھینے گئے ہتھیار رکھے ہیں یا پھر دونوں مشین گنیں، ہمیں المنار اور المیادین ٹی وی چینلز کی اسکرین پر نظر آئیں ۔
در حقیقت حزب اللہ ایک بڑی طاقت بن چکی ہے جس سے اسرائیلی فوج اور اسرائیلی قیادت پر لرزہ طاری ہو جاتا ہے کیونکہ مسلسل انہیں حزب اللہ کی کسی نئی توانائی اور کامیابی کا پتہ چلتا ہے اور شاید ان دونوں مشین گنوں کو نکال لے جانا بھی اسرائیلی قیادت کے لئے ایک بڑا پیغام ہو۔
حزب اللہ کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے جو تنظیم کے اندر وزیراعظم کا کردار ادا کرتے ہیں اور اسٹراٹیجک منصوبہ سازوں میں شمار ہوتے ہیں، ایران کے الوفاق اخبار سے گفتگو میں کہ اسرائیل کا گوشہ گوشہ ہمارے میزائیلوں کی رینچ میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی کوئی بھی جگہ ایسی نہیں ہے جو حزب اللہ کی میزائلوں کی رینج سے باہر ہو۔
سرحد پر حزب اللہ کی اسٹراٹیجک سرنگیں تلاش کرنے کے نام پر نتن یاہو کی جانب سے انجام دیئے جانے والے نارتھ شیلڈ فوجی آپریشن پر حزب اللہ کی جانب سے یہ بڑا دلچسپ اور واضح پیغام ہے ۔ حزب اللہ کی طاقت زیر زمین نہیں بلکہ زمین کے اوپر ہے اور اسرائیلی فوج کی بکتربند گاڑیوں سے دو مشین گنوں کا غائب ہو جانا در حقیقت یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم زمین کے اندر سے بھی تمہارے پاس پہنچ سکتے ہیں ۔ اگر تم ایک ٹونل تباہ کرو گے توہم پھر سے سات نئی سرنگیں بنا لیں گے اور اگرتم نے لبنان کی سرحد کی خلاف ورزی کی جرات کی تو یقینی طور پر تمہیں پشیمان ہونا پڑے گا جیسا کہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے اپنے حالیہ انتباہ میں کہا ہے اور یہ انتباہ جاری ہے اور آیندہ دنوں میں بہت سے حیرت زدہ کرنے والے واقعات رونما ہوں گے ۔
بشکریہ
رای الیوم
عبد الباری عطوان، مشہور عرب تجزیہ نگار