شام میں داعش کے اہم ٹھکانے پر عراقی فضائیہ کی بمباری
عراقی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے شام کے شہر البوکمال کے علاقے سوسہ میں تکفیری داعشی دہشت گردوں کے ایک ٹھانے پر شدید بمباری کی ہے۔
عراق کی وزارت دفاع کے مطابق فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے سوسہ کے علاقے میں اس عمارت کو تباہ کر دیا ہے جہاں داعشی کمانڈروں کا اجلاس ہو رہا تھا۔
انٹیلی جینس اطلاعات کی بنیاد پر شامی حکومت کی اجازت سے کی جانے والی اس کارروائی میں کم سے کم تیس داعشی کمانڈر ہلاک ہو گئے۔
عراقی وزارت دفاع کے جاری کردہ بیان کے مطابق مکمل انٹیلی جینس معلومات حاصل ہونے کے بعد، کی جانے والی اس کارروائی کا حکم وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے دیا تھا۔
عراقی وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی فالح فیاض نے شام کے صدر بشار اسد سے حالیہ ملاقات کے بعد بتایا تھا کہ شامی حکومت نے عراق سے درخواست کی ہے کہ عراقی فضائیہ، شام کے سرحدی علاقوں میں داعش کے ٹھکانوں پر حملوں کی ذمہ داری قبول کر لے اور اس کے لیے دمشق حکومت سے پیشگی اجازت کی بھی ضرورت نہیں۔
عراقی فضائیہ اب تک کئی بار شام کے علاقوں میں واقع داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کر چکی ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ ایک ہزار تین سو شامی پناہ گزین لبنان اور اردن سے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ شام کے مہاجرین ریلیف سینٹر نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پچھلے دو روز کے دوران ایک ہزار دو سو چورانوے شامی پناہ گزین، لبنان اور اردن کی سرحدوں سے شام واپس پہنچ گئے ہیں۔
شام کی اعلی امدادی کمیٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق بیس دسمبر تک وطن واپس آنے والے شامی پناہ گزینوں کی تعداد چار ملین دو لاکھ تک پہنچ گئی تھی۔
ایک اور اطلاع کے مطابق شمالی شام کے شہر حلب کے مغربی نواحی علاقے میں شامی حکومت کے مخالف دو دہشت گرد گروہوں، جبہت النصرہ اور نور الدین زنگی گروپ کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں۔
خـبروں کے مطابق جبہت النصرہ کے دہشت گردوں نے حلب کے علاقوں دارہ عزہ، خان العسل اور تقاد میں نورالدین زنگی گروپ کے ٹھکانوں کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا ہے۔
نورالدین زنگی گروپ کے دہشت گردوں نے بھی حلب کے مغربی نواحی علاقوں میں جبہت النصرہ کے ٹھکانوں پر شدید حملے کیے ہیں۔
شام میں باقی ماندہ دہشت گرد گروہ اس ملک کے زیادہ سے زیادہ علاقوں پر قبضہ جمانے کے لیے اب ایک دوسرے پر حملے کر رہے ہیں۔