Mar ۳۰, ۲۰۱۹ ۱۴:۱۹ Asia/Tehran
  • تینتالیسویں یوم الارض کی چند جانبہ اہمیت

تیس مارچ کو فلسطین میں تینتالیسواں یوم الارض منایا جا رہا ہے اسی مناسبت سے فلسطین کے ساتھ ساتھ دوسرے ملکوں میں بھی فلسطینی عوام کے ساتھ یک جہتی کے لئے مظاہروں، ریلیوں، اجتماعات اور مختلف پروگراموں کا اہتمام کیا گیا ہے۔

سال کے بعض ایام تاریخ میں خاص اہمیت کے حامل ہو جاتے ہیں مثال کے طور پر پندرہ مئی کا دن یوم نکبہ اور اسی طرح  ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعے یعنی جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس کے ساتھ ساتھ تیس مارچ یوم الارض کی بھی وہ تاریخ ہے جو فلسطینیوں کے کلینڈر میں خاص اہمیت رکھتی ہے-

اسرائیلی حکام نے تیس مارچ انیس چھیہتر کو فلسطین کے شمالی علاقے الجلیل میں فلسطینیوں کی ہزاروں ہیکٹر اراضی پر جبری طور پر غاصبانہ قبضہ کر لیا تھا-

اسرائیلی حکومت کے اس مجرمانہ اقدام کے خلاف فلسطینیوں نے شدید احتجاجی مظاہرے اور بھوک ہڑتال کی- فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہروں کے دوران صیہونی فوجیوں نے ان پر وحشیانہ فائرنگ کر دی جن میں کم سے کم چھے فلسطینی شہید اور ہزاروں دیگر زخمی ہو گئے تھے-

اسی مناسبت سے فلسطینی عوام خواہ وہ غزہ میں ہوں یا غرب اردن میں ہوں حتی پناہ گزین کیمپوں کے فلسطینی شہری ہوں،  ہر سال تیس مارچ کو انیس سو چھیہتر کے شہدا کی یاد منانے کے لئے یوم الارض مناتے ہیں اور اپنے مطالبے کے حق میں پرامن مظاہرے کرتے ہیں-

یوم الارض جیسا کہ اس کے نام سے ہی ظاہر ہے اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی سرزمین پر غاصبانہ قبضے کے خلاف استقامت کا اعلان اور فلسطین کی ارضی سالمیت کے دفاع پر تاکید ہے-

چنانچہ گذشتہ برس یوم الارض کے موقع پر فلسطینیوں نے ماضی کے مقابلے میں زیادہ بڑے پیمانے پر پرامن مارچ نکالا لیکن اسرائیلی فوجیوں نے تو انیس سو چھیہتر کے مقابلے میں کہیں زیادہ سنگین اور وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا-

انیس سو چھہتر میں صیہونی فوجیوں نے یوم الارض کی ریلی میں شریک فلسطینیوں پر فائرنگ کر کے چھے فلسطینیوں کو شہید کیا تھا لیکن گذشتہ برس دو ہزار اٹھارہ کو یوم الارض کے جلوس پر صیہونی فوجیوں نے وحشیانہ فائرنگ کر کے اٹھارہ فلسطینیوں کو شہید اور پندرہ سو دیگر کو زخمی کر دیا تھا-

اس سال دو ہزار انیس کے یوم الارض کی اہمیت اس لحاظ سے بھی بہت زیادہ ہے کہ یہ فلسطینیوں کے حق واپسی مارچ کی پہلی سالگرہ ہے-

گذشتہ برس تیس مارچ کو شروع ہونے والا فلسطینیوں کا حق واپسی مارچ اب تک جاری ہے اور فلسطینیوں نے غزہ کی سرحد پر مسلسل باون ہفتے واپسی مارچ نکالا-

دوسری جانب اسرائیلی فوجیوں نے اپنی درندگی اور وحشیگری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پچھلے ایک سال کے دوران  فلسطیینوں کے ہفتہ وار مارچ پر حملے کر کے دو سو ستر سے زیادہ فلسطینیوں  کو شہید اور ستائیس ہزار دیگر کو زخمی کیا ہے۔

 

ٹیگس