سعودی عرب کی بے بسی یمن کے وزیر دفاع سعودی سرزمین پر
یمن کے وزیر دفاع محمد ناصر العاطفی نے سعودی عرب کی سرزمین کے اندر یمنی فوج کے اگلے مورچوں کا دورہ کیا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے وزیر دفاع محمد ناصر العاطفی نے سعودی عرب کی سرزمین نجران کے اندر یمنی فوج کے اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور جارحین سے مقابلے کیلئے یمنی فورسز کی بہادری اور ثابت قدمی پر انھیں خراج تحسین پیش کیا۔
اس موقع پر یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر دفاع نے سعودی سرزمین پر موجود یمنی فورسز اور عوامی رضاکاروں کو عید الفطر کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سعودی دشمن کی سرزمین میں پیشقدمی یمنیوں کی بڑی کامیابی ہے۔
اطلاعات کے مطابق یمنی فورسز نے نجران میں سعودی عرب کی 20 چیک پوسٹوں پر قبضہ کرلیا ہے اور یمنی وزیر دفاع نے سعودی عرب کے اندر یمنی فوج کے اگلے مورچوں کا قریب سے مشاہدہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ میں سعودی عرب کو تاریخی شکست کا اور ناکامی کا سامنا ہے۔
ذرائع ابلاغ نے یمن کے وزیر دفاع کےسعودی عرب کی سرزمین نجران کے دورے کو سعودی عرب کی تحقیر قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔