’’حرمِ امن‘‘ کا رکھوالا مسلمانوں کی گھات میں! ۔ کارٹون
سرزمین حجاز بالخصوص حرمین شریفین پر قابض قبیلۂ آل سعود سے آج تک کسی دشمن اسلام کو کوئی تکلیف نہ ہوئی اور کسی دشمن اسلام نے اس کی جانب سے کبھی کسی خطرے کا احساس نہیں کیا۔چاہے وہ امریکہ و اسرائیل ہوں یا کوئی اور۔لیکن بات جب مسلم ممالک کی ہوتی ہے تو آل سعود کے ہمنوا چند ایک رجعت پسند ممالک کےعلاوہ شائد ہی کوئی ایسا اسلامی ملک ہو جو اس کے زہریلے خنجر سے محفوظ رہ پایا ہو۔
’’حرمِ امن‘‘ کے نام نہاد رکھوالے سے کوئی امان میں نہیں رہا اور عجیب بات تو یہ کہ سرزمین حجاز بالخصوص حرمین شریفین پر قابض قبیلۂ آل سعود سے آج تک کسی دشمن اسلام کو کوئی تکلیف نہ ہوئی اور کسی دشمن اسلام نے اس کی جانب سے کبھی کسی خطرے کا احساس نہیں کیا۔ چاہے وہ امریکہ و اسرائیل ہوں یا کوئی اور۔لیکن بات جب مسلم ممالک کی ہوتی ہے تو آل سعود کے ہمنوا چند ایک رجعت پسند ممالک کے علاوہ شائد ہی کوئی ایسا اسلامی ملک ہو جو اس کے زہریلے خنجر سے محفوظ رہ پایا ہو۔ جہاں دیکھئے وہاں حریت پسندوں کے درمیان اسکی خباثت و شیطنت کے چرچے ہوتے دکھائی دیتے ہیں۔
مسلکی اختلافات، تعصب، عقل گریزی، تنگ نظری، فکری جمود، دہشتگردی، بد امنی اور تکفیریت، یہ وہ تحفے ہیں جو ’’خدمت حرمین شریفین‘‘ کے لباس میں پنہاں سعودی خاندان نے دنیا کو دئے ہیں۔!
آخری چند برسوں میں اسلام و مسلمین کی مصلحتوں کے برخلاف عمل کرتے ہوئے قبیلۂ آل سعود نے عالم سامراج کی بڑی خدمت کی ہے اور اس نے سامراجی دیو کو اسکے مسموم اغراض و مقاصد تک پہونچانے کے لئے بڑے سستے داموں پر زمین ہموار کی ہے۔