نتین یاھو کا اعلان، فلسطینیوں کے خلاف اعلان جنگ
عراق نے صیہونی حکومت کی توسیع پسندی اور وادی اردن کو مقبوضہ فلسطین میں ضم کرنے کے اعلان کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
عراق کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیراعظم کا اپنی انتخابی کمپین کے دوران وادی اردن کو مقبوضہ علاقوں میں ضم کرنے کا اعلان، نسل پرسانہ توسیع پسندی پر استوار ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کے حقوق کو نابود کرنا ہے۔
بیان میں آیا ہے کہ نیتن یاھو کا فیصلہ انتہائی خطرناک ہے اور اس کے نتیجے میں پورے خطے میں جھڑپوں اور کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے، لہذا عالمی سطح پر اس کی روک تھام ضروری ہے۔
حکومت عراق نے صیہونی حکومت کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کے مقابلے میں فلسطینی عوام کی عالمی حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔
عراق کی وزارت خارجہ کے بیان میں اسرائیل کے اس اعلان پر عرب اور اسلامی ملکوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ادھر عراق کی نیشنل وزڈم پارٹی کے سربراہ نے عرب اور اسلامی ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صیہونی حکومت کے تازہ اقدامات کے مقابلے میں متحدہ موقف اپنائیں۔
سید عمار حکیم نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی صیہونی حکومت کی وزیراعظم کے اس اعلان کی شدید الفاظ مذمت کرتی ہے جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ فلسطینی علاقوں کو ہتھیانا اور مقبوضہ فلسطین کا حصہ بنانا ہے۔
عراق کی نیشنل وزڈم پارٹی کے سربراہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی برداری دونوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی توسیع پسندی کے خلاف ٹھوس اور موثر اقدام انجام دے۔صیہونی حکومت کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاھو نے گزشتہ منگل کو اپنے انتخابی کمپین کے دوران کہا ہے کہ اگر وہ آئندہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوگئے تو وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کر لیں گے۔فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے نیتن یاھو کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیل کو سخت خبردار کیا ہے۔محمود عباس کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل نے وادی اردن یا بحرالمیت سمیت کسی بھی فلسطینی علاقے کو ضم کرنے کی کوشش کو تو اسرائیل کے ساتھ ہونے والے تمام معاہدے منسوخ کردیں گے۔تنظیم آزادی فلسطین کی ایگزیکیٹیو کمیٹی کی رکن حنان عشراوی نے نیتن یاھو کے اس اعلان کو فلسطینیوں کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی علاقوں پر ڈاکہ زنی اور فلسطینیوں کی نسلی تطہیر شروع ہی سے نتین یاھو کا ایجنڈا رہی ہے۔دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی کے خلاف فلسطینی عوام کی تحریک مزاحمت میں کوئی کمی واقع نہیں ہوگی۔