شام پر حملہ ترکی اور امریکہ کی ہم آہنگی
ترک صدر نے شام پر حملہ کرنے سے قبل امریکی صدر سے گفتگو کی اور پھر شام پر حملہ کردیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترک صدر رجب طیب اردوغان کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے اپنے ہم منصب کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سخت گیر نہ بنیں، بیوقوفی نہ کریں اورنہ ہی دنیا کو مایوس کریں، آپ اچھا کام کرسکتے ہیں، آئیں شام کے مسئلے پر سمجھوتہ کرلیں۔
دوسری جانب ترک صدررجب طیب اردوغان نے غیرملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی نائب صدر اور وزیرخارجہ کے ساتھ ملاقات سے انکار کرتے ہوئے کہا ہےکہ شام کے مسئلے پرمائیک پینس اورمائیک پومپیوسےنہیں ملوں گا، امریکی وفد سے بات نہیں کروں گا شام کے مسئلے پر صرف صدر ٹرمپ سے براہ راست ڈیل کروں گا۔
واضح رہے کہ شمالی شام میں ترکی کی فوجی کارروائی ترک صدر رجب طیب اردوغان اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد شروع ہوئی ہے۔
شمالی شام پر ترکی کے فوجی حملوں کی شام ، عالمی برادری اور یورپی ممالک کی جانب سے سخت مخالفت ہو رہی ہے۔