Jan ۱۰, ۲۰۲۰ ۱۳:۰۶ Asia/Tehran

شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس خطے بالخصوص عراق میں داعش اور امریکی و صیہونی دہشتگردی کے خلاف بہت سے محاذوں پر ایک ساتھ ہوتے اور منصوبے تیار کرتے تھے۔

سنہ دوہزار بیس کا آغاز ہوتے ہی امریکی صدر نے ایک بڑا گھناؤنا فیصلہ کیا۔ گزشتہ جمعرات ۳ جنوری کی رات امریکی صدر نے ایک دہشتگردانہ کارائی کرواتے ہوئے ایران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کو انکے چند ساتھیوں کے ہمراہ شہید کر ڈالا۔

امریکی، صیہونی اور تکفیری دہشتگردی کے خلاف جنگ میں صف اول میں شمار ہونے والے استقامتی محاذ کے ان دو عظیم کمانڈروں کی شہادت کے بعد ایسی تصاویر سامنے آئی ہیں کہ دونوں شہید بہت سے محاذوں پر ایک ساتھ ہوتے اور منصوبے تیار کرتے تھے۔ دہشتگرد امریکی و تکفیری گروہ داعش کی نابودی میں ان دو کمانڈروں کا نہایت اہم کردار رہا ہے۔

دنیا کے بہت سے سیاستداں اور تجزیہ نگار داعش کے خاتمے میں ان دو کمانڈروں اور بالخصوص جنرل قاسم سلیمانی کی جانفشانیوں کے معترف ہیں۔

ٹیگس