سینچری ڈیل کی رونمائی میں بعض عرب ممالک کی موجودگی پر حماس کا اظہار افسوس
فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس نے امریکہ میں سینچری ڈیل کی رونمائی میں عمان، امارات اور بحرین کے نمائندوں کی موجودگی پر افسوس کا اظہار کیا ہے
تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک کو فلسطینی عوام کی حمایت کرنا چاہئے اور اس سلسلے میں اپنے تاریخی موقف سےپیچھے نہیں ہٹنا چاہئے۔حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے امریکی صیہونی منصوبے سینچری ڈیل کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام فلسطینی گروہوں کے درمیان ہماہنگی کی ضرورت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تحریک حماس کسی بھی ایسے سمجھوتے کو تسلیم نہیں کرے گی جس سے فلسطینی عوام کے حقوق پامال ہوتے ہیں۔
پی ایل او کی عاملہ کمیٹی کے سربراہ صائب عریقات نے بھی کہا ہے کہ سینچری ڈیل ٹرمپ کا منصوبہ نہیں ہے بلکہ اسے دوہزار گیارہ میں اسرائیل نے فلسطینی انتظامیہ کے سامنے پیش کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ درحقیقت ، فلسطینی عوام پر ایک اپارتھائیڈ حکومت مسلط کرنے کے لئے صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامن نتن یاہو کے منصوبے پر عمل کر رہے ہیں-
صائب عریقات نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ٹرمپ کا مقصد مسئلہ فلسطین کو ہی پوری طرح ختم کردینا ہے کہا کہ سینچری ڈیل منصوبہ تباہ و برباد اور پوری طرح ناکام ہوگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے سینچری ڈیل نامی سازش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انگریزی میں ٹوئیٹ کیا اور لکھا کہ ان احمقانہ اقدامات کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ۔یہ صدی کی نفرت انگیزترین ڈیل ہے۔ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی بدھ کی رات سینچری ڈیل کو جہنم کی جانب جانے والا ہائی وے قرار دیا۔
ایرانی پارلیمینٹ مجلس شورائے اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے بیت المقدس کی مکمل آزادی کی بھرپور حمایت پر تاکید کی۔
ڈاکٹر لاریجانی نے فلسطینی پارلیمینٹ کے اسپیکر سلیم الزعنون سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ سینچری ڈیل پر عمل درآمد رکوانے کے لئے اسلامی ممالک کی بین الپارلیمانی یونین کے تمام وسائل سے استفادہ کریں گے۔
ایران کی پارلیمینٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے تحریک جہاد اسلامی کے جنرل سیکریٹری زیاد نخالہ سے بھی ٹیلی فون پر گفتگو کی اور سینچری ڈیل کو فلسطین کی مظلوم قوم کی دلیرانہ استقامت کے مقابلے میں صیہونی حکومت اور امریکہ کی خیانت و سازش قرار دیا اور کہا کہ سینچری ڈیل آخرکار تاریخ کے کوڑے دان میں ڈال دی جائے گی۔
ایران کی ثقافتی کونسل کی اعلی کونسل نے بھی کہا ہے کہ امریکی منصوبہ سینچری ڈیل قابل مذمت ہے اور ناکامی سے دوچار ہوگی اور جو چیز زندہ و جاوید اور سربلند رہے گی وہ غاصبوں کے چنگل سے بیت المقدس کی آزادی کی راہ میں ہونے والا جہاد ہے۔
ایران کے ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے سربراہ نے ایک بیان میں سینچری ڈیل کی امریکی سازش کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں تاکید کی کہ اس امریکی صیہونی سازش کا مقصد ملت فلسطین کی وطن واپسی کے تمام حقوق کو مسترد کرنا ہے۔
فلسطین میں نظام حکومت کی نوعیت کے تعین کے لئے فلسطین کے اصلی باشندوں کے ذریعے ریفرنڈم پر مبنی اسلامی جمہوریہ ایران کی واضح اسٹریٹیجی پر مبنی اس بیان میں فلسطین کے مظلوم عوام کے حقوق کی بحالی اور مظلوم فلسطینی قوم کے پامال شدہ حقوق کے حصول کے لئے پوری دنیا کے حریت پسندوں اور انصاف پسندوں کی بھرپور کوشش پر تاکید کی گئی ہے ۔