دہشت گرد امریکی فوجوں کو عراقی گروہوں کا سخت انتباہ
عراقی رہنماؤں اور گروہوں نے ایک بار پھر اپنے ملک سے امریکی فوج کے فوری انخلا کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکی فوج خود سے باہر نہ نکلی تو اس کو سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا
عراق کی تنظیم عصائب اہل الحق کے سربراہ قیس الخزعلی نے سردار محاذ استقامت جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکارفورس الحشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس کی شہادت کو واشنگٹن کے لئے ایک اسٹریٹیجیک نقصان قراردیا اور کہا ہے کہ ان کمانڈروں کو دہشت گردانہ حملے میں شہید کیا جانا عراق میں امریکی فوجی موجودگی کے خاتمے کا نقطہ آغاز ہے -
عراق کی تنظیم عصائب اہل الحق کے سربراہ نے کہا استقامتی محاذ کے کمانڈروں کوامریکا کے دہشت گردانہ حملے میں جو شہادت نصیب ہوئی ہے اس کے بعد عراق میں استقامت کا منصوبہ عملی شکل میں شروع ہوچکا ہے اور یہ منصوبہ دوہزار بیس میں پوری طرح مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے ملک کے سیاسی حالات اور اسی طرح عراق سے امریکی فوج کو نکال باہر کرنے کے لئے پارلیمنٹ میں پاس کئے گئے بل کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ امریکی فوجوں کو ملک سے باہر نکال دینے کا بل پوری طرح سے قومی جذبے کے تحت پاس کیا گیا ہے اور اب امریکا کے پاس اس کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ہے کہ وہ عراق سے اپنی فوجیں واپس بلالے ۔
عراقی رہنما نے واضح طور پر اعلان کردیا کہ اگر امریکی فوجیں عراق سے نہیں نکلتی ہیں تو پھر امریکا کو دیا جانے والا فوجی جواب صرف شیعہ استقامتی گروہوں سے مختص نہیں رہے گا بلکہ صلاح الدین ، الانبار اور موصل جیسے سنی آبادی والے علاقوں اور صوبوں کے عراقی جوان بھی امریکی فوجوں کے خلاف ہتھیار لے کر اٹھ کھڑے ہوں گے -
انہوں نے عراق کے نئے وزیراعظم محمد توفیق علاوی سے عراقی گروہوں کے مطالبات کی ایک بار پھریاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ عراق کے استقامتی گروہوں اور عراقی عوام کی شرط یہ ہے کہ وہ نئے وزیراعظم کے امریکی فوج کو ملک سے باہر نکالنے کے عراقی عوام کے مطالبے کو فوری طور پر پورا کریں -
عراق کی تنظیم حزب اللہ اور تحریک النجبا کے رہنماؤں نے بھی بارہا الگ الگ بیانات جاری کرکے عراق سے امریکی فوجوں کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا ہے ۔ ان گروہوں نے بھی کہا ہے کہ اگر امریکی فوجیں ملک سے نہیں نکلتیں تو انہیں عراقی عوام کے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا - عراق میں صدر دھڑے کے سربراہ مقتدی صدر نے بھی کھل کر کہا ہے کہ عراق میں امریکا کی فوجی موجودگی اب کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی - مقتدی صدر نے پارٹی کی فوجی ونگ جیش المہدی کو بھی دوبارہ منظم ہوجانے کا حکم جاری کردیا ہے - اس سے پہلے گذشتہ چوبیس جنوری کو عراقی عوام نے پورے ملک میں امریکا مخالف ملین مارچ میں شرکت کرکے اپنے ملک میں امریکا کی غاصبانہ فوجی موجودگی کے فوری خاتمے پر زور دیا تھا -
عراقی عوام نے امریکا مخالف ملین مارچ میں بیک آواز امریکا کے غاصبانہ قبضے کے خلاف ایک انقلاب کا نعرہ دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ کسی بھی قیمت پر اپنے ملک میں امریکا کی غاصبانہ فوجی موجودگی کو برداشت نہیں کریں گے - گذشتہ تین جنوری کو سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکارفورس کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کو امریکا کی دہشت گرد فوج نے بغداد ہوائی اڈے کے قریب دہشت گردانہ حملے میں شہید کردیا تھا جس کے بعد سے عراقی عوام امریکا کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور پانچ جنوری کو ہی عراقی پارلیمنٹ نے واضح اکثریت سے ایک بل پاس کرکے ملک سے امریکی فوج کو نکل جانے کا حکم دے دیا تھا -