کابل، داعش کے خودکش حملے میں مرنے والوں کی تعداد 27 ہو گئی
افغانستان کے حزب وحدت اسلامی کے بانی شہید عبدالعلی مزاری کی مجلس ترحیم میں شریک لوگوں پر دہشت گردانہ حملے میں کم سے کم ستائیس افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ پروگرام میں شریک چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ بال بال بچے۔
افغانستان کی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کابل میں شہید عبدالعلی مزاری کی مجلس ترحیم میں کم سے کم ستائیس افراد جاں بحق جبکہ انتیس زخمی ہوگئے ہیں - اس پروگرام میں افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ اور کئی دیگر سرکاری شخصیات شریک تھیں لیکن وہ لوگ بال بال بچ گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دہشتگردانہ کاروائی ایک خودکش حملے کی صورت میں ہوئی جس کے بعد دہشت گردوں اور سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا بھی تبادلہ ہوا - دہشت گرد گروہ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے -
گذشتہ برس بھی شہید عبدالعلی مزاری کی برسی کے پروگرام میں دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا اور اس حملے کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی تھی -
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے شہید مزاری کی مجلس ترحیم پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے - افغانستان کی حزب وحدت اسلامی کے بانی عبدالعلی مزاری کو پچیس سال قبل طالبان کے عناصر نے شہید کردیا تھا -
کابل میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے نے جمعے کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے - کابل میں متعین ایرانی سفارتخانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید مزاری کی برسی کے پروگرام میں دہشت گردانہ حملہ، افغانستان کے عوام کے اتحاد کو نقصان پہنچانے کے تعلق سے دشمنوں کی سازش کو کامیابی نہیں دلا پائے گا۔